26 اگست ، 2018
کراچی میں پولیس اور منشیات فروشوں میں مبینہ فائرنگ کے تبادلے میں طالب علم کی ہلاکت کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا۔
مقدمہ مقتول کی والدہ کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ میڈيکل رپورٹ کے مطابق نوجوان بلال کو لگنے والی گولیاں بڑے ہتھیار کی ہیں۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے گولیوں کے جو خول جمع کیے تھے اُن میں ایس ایم جی اور تیس بور کے خول بھی شامل تھے۔
گزشتہ روز شہرِ قائد میں سپرہائی وے پر واقع خلجی گوٹھ میں منشیات فروشوں کے خلاف پولیس کے آپریشن کے دوران فائرنگ کے نتیجے میں ایک 17 سالہ نوجوان جاں بحق جبکہ ایک زخمی ہوگیا تھا۔
سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ملیر شیراز نذیر نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ پولیس نے خلجی گوٹھ میں منشیات فروشوں جنت گل اور ابراہیم کے اڈے پر سرچ آپریشن کیا، جس کے دوران منشیات فروشوں نے پولیس پر فائرنگ کردی۔
ایس ایس پی کے مطابق منشیات فروشوں نے پولیس پر پتھراؤ بھی کیا، جس سے چند پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔
شیراز نذیر نے مزید بتایا کہ پولیس کی جوابی کارروائی کے دوران منشیات فروش زخمی ہوا جبکہ پولیس نے 2 منشیات فروشوں کو گرفتار کرلیا۔
دوسری جانب علاقہ مکینوں کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے خلجی گوٹھ میں چھاپہ مارکے 10 افراد کو حراست میں لیا اور واپس جانے سے پہلے ہوائی فائرنگ کی۔
علاقہ مکینوں کے مطابق پولیس کی فائرنگ کی زد میں آکر ایک نوجوان جاں بحق جبکہ دوسرا زخمی ہوگیا۔