28 اگست ، 2018
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی انتخابی مہم کے دوران مقبول ہونے والا عمران اسماعیل کا گانا ’تبدیلی آئی رے‘ ایک بھارتی بھجن کا چربہ نکلا ہے۔
عمران اسماعیل شاہ زمان اور جواد کاہلوں کا یہ گانا الیکشن مہم میں پی ٹی آئی کے ہر جلسے، ہر ریلی اور ہر کارنر میٹنگ کی جان رہا۔
اس گانے کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ یوٹیوب پر اس گانے کے ہٹس ڈھائی کروڑ سے تجاوز کر چکے ہیں۔
مقبولیت کی اس بلندی تک پہنچنے کے بعد انکشاف ہوا ہے کہ یہ گانا پڑوسی ملک کے راجستھانی بھجن ’بنکیا مارے ناچے‘ کا چربہ ہے۔
یہ انکشاف خلیجی اخبار عرب نیوز نے اپنی ایک رپورٹ میں کیا ہے۔
راجستھانی گلوکار یووراج میواڑی کا یہ بھجن پی ٹی آئی کے گانے سے چند ماہ پہلے چھ اپریل 2017 کو ریلیز ہوا تھا جبکہ پی ٹی آئی کا گانا اگست 2017 میں ریلیز کیا گیا تھا۔
عمران اسماعیل کے ساتھ گانا گانے والے گلوکاروں کا کہنا ہے کہ ان کا گایا ہوا گانا ’روک سکو تو روک لو‘ راجستھانی بھجن ’بنکیا مارے ناچے‘ سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔
جواد نے دونوں کے درمیان پائی جانے والی یکسانیت کو تسیلم کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’بنکیا مارے ناچے‘ سے واقف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اسے سنا ہے تاہم اس طرح کا میوزک دیگر کئی گانوں میں پایا جاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا گانا جواد کوہلون نے لکھا جبکہ لائن ’روک سکو تو روک لو‘ عمران اسماعیل نے خود لکھی۔