30 اگست ، 2018
کراچی: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین کے بعد پی ٹی آئی کے ایک اور ایم این اے آفتاب جہانگیر پارٹی سے ناراض ہوگئے۔
آفتاب جہانگیر نے آڈیو پیغام کے ذریعے پی ٹی آئی سے احساس محرومی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ ہم بھی کراچی سے منتخب ہوئے ہیں لیکن افسوس ہےکہ چاہے اسلام آباد ہو یا کراچی ہمیں نظر انداز کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم سے ملاقات ہو یا ادارہ نورحق کا دورہ ہمیں نظر انداز کیا جارہا ہے ہم سے پوچھا نہیں جارہا ہے۔
آفتاب جہانگیر نے پی ٹی آئی کے صدارتی امیدوار ڈاکٹرعارف علوی سے مطالبہ کیا کہ 'آپ کراچی کے بڑے ہیں یہ معاملات دیکھیں'۔
آفتاب جہانگیر کا ویڈیو پیغام بھی سامنے آگیا
دوسری جانب آفتاب جہانگیر نے ویڈیو پیغام بھی جاری کیا جس میں انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آڈیو پیغام سے تاثر دیا جارہا ہے کہ کوئی ناراضگی ہے، آڈیو بیان میں کراچی کی قیادت کو مخاطب کیا تھا، ایم این ایز کو شکایات تھیں اس لئے عارف علوی کو مخاطب کیا۔
ان کا کہنا تھاکہ اگر کسی سیاسی جماعت سے بات کرنے جائیں تو ہمیں اعتماد میں لیں، میں نے کہا تھا کہ ہمیں نظر انداز کیا جارہا ہے، تحریک انصاف کراچی کی تنظیم پر پورا اعتماد ہے، میں کسی فاروڈ بلاک کا حصہ نہیں ہوں، ووٹ عمران خان اور ان کے ویژن کو پڑا ہے۔
یاد رہے کہ آفتاب جہانگیر کراچی کے حلقہ این اے 252 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔
دو روز قبل عامر لیاقت نے بھی گورنر سندھ عمران اسماعیل کی حلف برداری کی تقریب کے بعد عشائیے میں مدعو نہ کرنے پر شدید غصے کا اظہار کیا تھا اور انہوں نے سندھ کی پارلیمانی پارٹی کا واٹس ایپ گروپ بھی چھوڑ دیا تھا۔
پی ٹی آئی کراچی قیادت کے عامر لیاقت حسین سے معاملات طے پاگئے
گورنر ہاؤس اور پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ عامر لیاقت کی ناراضگی بلاجواز ہے۔
پی ٹی آئی کراچی قیادت کے عامر لیاقت حسین سے معاملات طے پاگئے ہیں۔
پروگرام ’آپس کی بات‘میں گفتگو کرتے ہوئےپی ٹی آئی کے ایم این اے نجیب ہارون نے بتایا کہ عامر لیاقت حسین سے رابطہ ہو گیا ہے، صدارتی انتخاب میں عارف علوی کو ہی ووٹ دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس کراچی میں ملاقات کی دعوت کی اطلاع انہیں فون اورواٹس ایپ پر دی گئی۔
اس معاملے پر پی ٹی آئی کراچی کے صدر فردوس شمیم نقوی کا کہنا تھا کہ اگر گروپ پر عامر لیاقت نے میسیجز نہیں دیکھے یا غلط نمبر دیا تواس میں پارٹی کا کیا قصور؟ اور جب عشائیہ ہوا ہی نہیں تو کسی کو بلانا نہ بلانا کیسا؟
علاوہ ازیں پی ٹی آئی کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے عامر لیاقت کے الزامات کو وزارت نہ ملنے پر واویلا قرار دیا اور انہیں آزاد حیثیت میں انتخاب لڑ کر جیتنے کا چیلنج دیا۔