30 اگست ، 2018
لاہور ہائیکورٹ میں سابق نگران وزیراعظم ناصرالملک کے سوات کے نجی دورے کے لیے سرکاری اخراجات کے استعمال کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون رشید شیخ نے بیرسٹر جاوید اقبال جعفری کی درخواست پر سماعت کی اور فریقین کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ سابق نگران وزیراعظم نے ریاستی ذمہ داری کی بجائے ذاتی امور کے لئے پروٹوکول استعمال کیا اور اپنے اختیارات سے تجاوز کیا۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ سابق نگران وزیراعظم نے اپنی آبائی رہائش گاہ سوات میں 22 گاڑیوں کا کانوائے استعمال کیا اور پروٹول کا استعمال کر کے قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت پروٹوکول کے معاملے کا نوٹس لے اور اضافی اخراجات واپس لینے کا حکم دے۔