30 اگست ، 2018
پاکستان کے لیے ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر الانگو نے کہا ہے کہ پاکستان کو منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کی روک تھام کے لیے مزید اقدامات کی ضرورت ہے، آنے والے مہینوں میں فیصلہ کن ایکشن لینا ہوگا، پاکستان اس لیے دوبارہ گرے لسٹ میں آیا کیونکہ بعض کاروائیوں پر عمل درآمد میں سستی برتی گئی۔
ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر پاکستان پٹچاموتھو الانگو نے ان خیالات کا اظہار اسلام آباد میں جیو نیوز کے نمائندے اعزاز سید سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کچھ سال پہلے نیشنل ایکشن پلان کے ساتھ آیا تھا جس کے 26 ایکشن تھے، اس حوالے سے پیشرفت ہورہی ہے۔ پاکستان اس سے قبل بھی ایک بار گرے لسٹ میں تھا اب وہ دوبارہ گرے لسٹ پر آگیا ہے کیونکہ اس نے بعض کاروائیوں پر عمل درآمد میں سستی برتی۔ پاکستانی معیشت کو آج بادِ مخالف کا سامنا ہے۔
الانگو کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ نئی حکومت نے بھی اسے تسلیم کیا ہے کہ معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے، ورلڈ بینک معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے حکومت کی مدد کو تیار ہے، انہیں چاہیے کہ وہ پالیسیاں بنائیں اور وہ کام کریں جس سے وسط مدتی بنیادوں پر معیشت تیز ہو تاکہ ایک مستحکم راستے پر آیا جاسکے۔
پاکستان میں ایف اے ٹی ایف کے ایک اور گروپ کی آمد کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 'یہ میرے لیے مناسب نہیں کہ میں ایف اے ٹی ایف اور ایشیا پیسفک گروپ پر قیاس آرائی کروں کہ وہ کیسے آئیں گے اور کس طرح جائزہ لیں گے'۔
انہوں نے کہا کہ بہترین یہ ہے کہ ان تمام کاروائیوں پرعمل درآمد شروع کریں جن پر آپ نے عمل درآمد پر اتفاق کیا تھا اور آپ ان مسائل کو حل ہونے کی پیش رفت دیکھیں گے۔ میرے خیال میں مزید اقدامات کی ضرورت ہے اور آنے والے مہینوں میں فیصلہ کن ایکشن لینے کی ضرورت ہے۔