دنیا
Time 18 ستمبر ، 2018

ٹرمپ نے چین کی 200 ارب ڈالر کی درآمدات پر اضافی ٹیکس عائد کردیا

نئے محصولات کا اطلاق 24 ستمبر سے ہوگا اور اس سال کے آخر تک ٹیکس کی شرح 10 فی صد ہوگی، امریکی محکمہ خزانہ — فوٹو:فائل

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی کی 200 ارب ڈالر کی درآمدات پر اضافی ٹیکس عائد کردیا اور ساتھ ہی جوابی کارروائی کی صورت میں مزید محصولات لگانے کی دھمکی بھی دے ڈالی ہے۔

امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق نئے محصولات کا اطلاق 24 ستمبر سے ہوگا اور اس سال کے آخر تک ٹیکس کی شرح 10 فیصد ہوگی جب کہ اس کے بعد اسے بڑھا کر 25 فیصد کردیا جائے گا۔

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اگر چین نے جوابی اقدام کے طور پر ان کی مصنوعات پر ٹیکس عائد کیا تو وہ امریکا میں چین کی مزید 267 ارب ڈالر کی درآمدات پر بھی ٹیکس لگا دیں گے، جب کہ چین کو تجارت میں غیر منصفانہ رویہ ترک کرنا ہوگا۔

ٹرمپ کے اس اقدام سے دنیا کی ان دو عظیم معیشتوں کے درمیان تجارتی جنگ میں مزید اضافہ ہونے کا خدشہ ہے کیوں کہ چین پہلے ہی یہ کہہ چکا ہے کہ امریکا کی جانب سے نئے ٹیکس لگائے جانے کی صورت میں وہ بھی اتنی ہی مالیت کی امریکی اشیاء پر اسی تناسب سے ٹیکس عائد کر دے گا۔

چین کا ردعمل 

دوسری جانب چین کا کہنا ہے کہ امریکا کے چینی درآمدی مصنوعات پر محصولات کے نفاذ سے چین کی معشیت پر کوئی واضح فرق نہیں پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے یکطرفہ تجارتی تحفظ کی پالیسی کے منفی اثرات نہ صرف چین امریکا تجارت پر مرتب ہوں گے بلکہ عالمی معشیت بھی اس سے متاثر ہوگی۔

چین کے وزیر کامرس زونگ شان نے اپنے بیان میں کہا کہ تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں اور باہمی تعاون ہی واحد درست انتخاب ہے، چین خود کو مزید فراخ کرے گا اور کمپنیوں کے لیے بہتر کاروباری ماحول فراہم کرے گا۔

خام تیل کی عالمی مارکیٹ پر منفی اثر

ادھر عالمی مارکیٹ میں امریکا اور چین میں تجارتی کشیدگی بڑھنے سے خام تیل کے نرخ گرگئے ہیں جس کی وجہ خام تیل کی سپلائی کم ہونے کے خدشات ہیں۔

ایشیائی منڈی میں امریکی خام تیل کی اکتوبر کے لیے سپلائی کے سودے 44 سینٹ (0.6 فیصد) کم ہو کر 77.61 ڈالر فی بیرل اور لندن برینٹ کروڈ آئل کی سپلائی 28 سینٹ (0.4 فیصد) کم ہو کر68.62 ڈالر فی بیرل پر آگئی۔

مزید خبریں :