26 ستمبر ، 2018
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ان کی جماعت نے آصف زرداری سے مدد کے لئے کوئی رابطہ نہیں کیا۔
مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے پارلیمانی رپورٹر ایسوسی ایشن کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ میرے علم میں ایسی کوئی بات نہیں کہ پیپلز پارٹی سے کوئی مدد طلب کی گئی ہو۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ اپوزیشن فرینڈلی اپوزیشن ہرگز نہیں، اپوزیشن اس وقت مضبوط اور مثبت کردار ادا کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان جب اپوزیشن میں تھے تو وہ ان کے الزامات کا جواب دیتے رہے ہیں۔ 'میں نے میٹرو کا آڈٹ کروانے کا کہا تھا لیکن اس میں پشاور میٹرو بھی شامل کریں۔'
شہباز شریف نے کہا کہ بیورو کریسی کو من پسندی کی بھینٹ چڑھایا گیا تو حکومت کو مشکل ہوگی، انصاف کے تقاضے پورا کرتے ہوئے احتساب کیا جائے تو حمایت کریں گے لیکن من پسند احتساب کی کوشش کی گئی تو مزاحمت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں اپنے ادوار میں 500 سے زیادہ گاڑیاں نیلام کیں، 10 سال پنجاب کابینہ میں ون ڈِش کا کلچر رکھا، کبھی ڈھول نہیں بجائے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت نے مہنگائی کا بم گرا دیا ہے،گیس مہنگی کرنا چولہے ٹھنڈے کرنے کے مترادف ہے، ضمنی انتخابات میں عوام ان ناانصافیوں کا جواب دیں گے، مدد کیلئے آصف زرداری سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔
ا نہوں نے کہا کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی وہ خود کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں شہبازشریف نےکہا میاں نواز شریف سے اختلافات کی بات پر وہ جواب بھی دیں تو توہین ہے۔