08 اکتوبر ، 2018
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں ماہرین پر مشتمل ٹیکنیکل کمیٹی نے اہم سنگ میل حاصل کرلیا اور چلاس میں موجود ایئر اسٹرپ کو قابل استعمال قرار دے دیا۔
چیئرمین واپڈا نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی سے درخواست کی تھی کہ دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کیلئے پروجیکٹ کے قریب ایئرپورٹ کی ضرورت ہے تاکہ تعمیراتی ماہرین اور مشینری کو تیزی سے ڈیم کی تعمیر کے مقام پر پہنچایا جاسکے۔
واپڈا ذرائع کے مطابق اس درخواست کے جواب میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر محمد عبید الرحمان عباسی کے سربراہی میں 9 رکنی ٹیم نے گلگت بلتستان میں چلاس ایئر اسٹرپ کا دورہ کیا۔
برطانوی دور میں بنی اس ایئر اسٹرپ کو طیاروں کیلئے 1970 کے بعد سے استعمال نہیں کیا گیا ہے جب کہ واپڈا ذرائع کے مطابق سی اے اے اور پاکستان ایئرفورس کے ماہرین نے ایئر اسٹرپ کو مرمت کے بعد قابل استعمال قرار دیا ہے۔
اس ایئراسٹرپ پر محدود سہولتوں کی فراہمی کے بعد سی ون تھرٹی اور اے ٹی آر طیاروں سمیت چھوٹے طیارے بھی لینڈنگ کر سکیں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ چلاس ایئر اسٹرپ کی بحالی ایک سال کے اندر ممکن ہے۔
واپڈا ذرائع نے بتایا کہ چلاس ایئر اسٹرپ کو 8 سے 10 سال تک استعمال کیا جاسکتا ہے اور اس کے بعد یہ مقام بھی بھاشا ڈیم کے پانی میں ڈوب جائے گا لیکن اس سے پہلے چلاس ایئراسٹرپ اپنا مقصد حاصل کرچکی ہوگی۔