25 اکتوبر ، 2018
اسلام آباد: نیب نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کےخلاف العزیزیہ ریفرنس فی الحال حتمی بیان نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
جیونیوز کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں زیر سماعت العزیزیہ ریفرنس میں فی الحال حتمی بیان نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
نیب ذرائع کا کہناہے کہ احتساب عدالت میں العزیزیہ اور فلیگ شپ کی ایک ساتھ دو سماعتیں ہورہی ہیں اور پراسیکیوشن کا کام مکمل ہوچکاہے، جب تک دونوں ریفرنسز پر سماعت مکمل نہیں ہوجاتی تب تک حتمی بیان نہیں دیاجائے جب کہ اس دوران نئے شواہد ملے تو انہیں عدالت کے روبرو پیش کیا جائےگا۔
ذرائع کےمطابق نیب کا مؤقف ہے کہ حتمی بیان استغاثہ کی طرف سے شواہد مکمل ہونے پر دیا جاتاہے اور احتساب عدالت حمتی بیان دینے کے لیے ہمیں مجبور نہیں کرسکتی۔
ذرائع نے کہا کہ عدالت نے نیب سے حتمی بیان دینے کا کہا تھا تاکہ ملزم کا بیان ریکارڈ کیا جاسکے تاہم اب نیب کی جانب سے بیان نہ دینے پر عدالت نے فلیگ شپ میں واجد ضیاء اور نیب کے تفتیشی افسر کو بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ احتساب عدالت نے نیب کے حتمی بیان کا فیصلہ سپریم کورٹ کی طرف سے دی گئی ڈیڈ لائن کی وجہ سے کیا اور عدالت اس معاملے پر کل تحریری حکم بھی جاری کرے گی۔
واضح رہےکہ احتساب عدالت پاناما کیس کی روشنی میں بننے والے ایون فیلڈ ریفرنس میں نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو سزا سناچکی ہے جسے اسلام آباد ہائیکورٹ نے معطل کردیاہے۔