05 فروری ، 2012
اسلام آباد . . . . . وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ ان کے لیے وزارات عظمی کا عہدہ کوئی معنی نہیں رکھتا ،اقتدار امانت ہے وہ اصولوں پر کھڑے رہیں گے،انہوں نے ایک بار پھر کہا کہ سینیٹ انتخابات رکوانے کے لئے سازشیں ہو رہی ہیں،بیسویں ترمیم اتفاق رائے سے منظور کرانا چاہتے ہیں۔اسلام آباد میں قومی سیرت کانفرنس سے خطاب کے بعدمیڈیا سے گفتگو میں وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ سینیٹ انتخابات کیلئے بہت سازشیں ہوئیں ایک جماعت یہ انتخابات رکوانے کے لئے عدالت بھی چلی گئی ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ بہاولپور سمیت جنوبی پنجاب کو صوبہ بننا چاہیے ، سازشوں کے باوجود سرائیکی صوبہ بنانے کیلئے کام کریں گے ، تاہم بہاول پور صوبہ قابل عمل نہیں ہے۔وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی،صوبے بنانے کا بھی ایک طریقہ ہے اِسی کے تحت ہی سب کچھ ہوگا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ توہین عدالت کا کیس ایک دن کا کام نہیں، یہ تو چلتا رہتا ہے۔ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نیٹو سپلائی قومی مفاد میں بندکی ہے، کسی سے پوچھ کرنہیں کی ، نیٹو سپلائی کی بحالی پارلیمنٹ کی اجازت سے مشروط ہوگی ، ان کا کہنا تھا کہ بیسویں ترمیم اتفاق رائے سے منظور کرانا چاہتے ہیں،اس سے قبل وزیر اعظم نے قومی سیرت کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہا ان کی حکومت نے تمام مسائل مفاہمت کی پالیسی کے تحت ہی حل کئے،وفاقی وزیر خورشید شاہ کا کہنا تھاکہ مفاہمت کو حکومت کی کمزوری نہ سمجھا جائے،اس پالیسی کے ذریعے ہی تمام مسائل حل کئے جائیں گے،پارلیمانی سیکریٹری برائے مذہبی امور محبوب اللہ جان نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم آج ہی ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کا اعلان کریں۔