13 جنوری ، 2012
کراچی…جامعہ کراچی میں طلبہ تنظیموں میں تصادم ہوا طلبہ تنظیموں کے کارکنون نے کئی شعبوں کی کلاسز میں گھس کر بی کام کے پرچے پھاڑ دیئے اور طلبہ کو باہر نکال دیا۔جبکہ ترجمان جامعہ کراچی کا کہناہے کہ جو طلبہ دوبارہ امتحان دینا چاہتے ہین وہ بی کام ایکسٹرنل کے یکم فروری کو ہونے والے پرچے میں شرکت کرسکتے ہیں۔نادیہ فاروق کی رپورٹ جامعہ کراچی میں طلبہ تنظیموں کے کارکنوں نے مختلف شعبوں کی کلاسز میں گھس کر بی کام کے جاری امتحانات دینے والے طلبہ کے پرچے پھاڑ دیئے۔ طلبہ کو کلاسز سے باہر نکال دیا ،مختلف شعبوں میں امتحانی کاپیاں چھیننے کے بعد طلبہ کی بڑی تعداد یونیورسٹی کے گیٹ کے باہر جمع ہوگئی اور احتجاج کرنے لگے۔ طالبعلموں کا کہنا ہے کہ طلبہ تنظیموں کے کارکنوں نے زولوجی، فزیولوجی، باٹنی ، ریاضی کے شعبہ کے طلبہ سے کاپیاں چھین لیں۔ہنگامہ بڑھنے لگا اور یونیورسٹی روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہونے لگی۔ ناظم امتحانات جاوید انصاری نے کہا کہ جغرافیہ ، جیولوجی اور ریاضی ڈپارٹمنٹ میں ہونے والے بی کام کے پرچے ملتوی کردیئے گئے جبکہ یونیورسٹی کے باقی شعبہ جات میں امتحانات معمول کے مطابق جاری رہے۔ ترجمان جامعہ کراچی کا کہنا ہے کہ صبح ہونے والے پرچہ میں غیرقانونی داخلے کے خواہشمند طلبہ نے گڑبڑ کی ، متاثرہ سینٹرز پر امتحان دینے والے طلبہ کا سال ضائع ہونے سے بچایا جائے گا جو طلبہ دوبارہ امتحان دینا چاہتے ہین وہ بی کام ایکسٹرنل کے یکم فروری کو ہونے والے پرچے میں شرکت کرسکتے ہیں جبکہ جامعہ کراچی میںآ ج شام ہونے والا پرچہ معمول کے مطابق ہوگا۔