پاکستان
Time 16 نومبر ، 2018

اسلام آباد سے سی ڈی اے افسر کے لاپتہ ہونے کا ڈراپ سین ہو گیا



اسلام آباد: سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ایاز کا ویڈیو بیان سامنے آنے کے بعد وفاقی دارالحکومت سے اُن کے لاپتہ ہونے کے واقعہ کا ڈراپ سین ہو گیا۔

آج صبح میڈیا کے ذریعے خبریں منظر عام پر آئیں کہ اسلام آباد کے تھانہ آب پارہ کی حدود سے سی ڈی اے افسر محمد ایاز لاپتہ ہو گئے ہیں، واقعے کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بھی تشکیل دیدی گئی تھی۔

پولیس کا کہنا تھا کہ ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے محمد ایاز کے پرسنل اسسٹنٹ نے پولیس کو واقعے سے آگاہ کیا۔

پولیس کے مطابق سی ڈی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر محمد ایاز 15 نومبر دوپہر ڈھائی بجے دفتر سے نکلے اور اس کے بعد سے ان کے بارے میں کسی کو علم نہیں۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ لاپتہ سرکاری افسر کی سی ڈی آر نکلوائی جا رہی ہے اور تمام سیکیورٹی اداروں کو واقعے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

تاہم اب سی ڈی اے کے افسر کا ویڈیو بیان منظر عام پر آیا ہے جس میں محمد ایاز محسود نے بتایا کہ وہ ڈی آئی خان میں اپنے رشتہ داروں کے ہاں اور خیریت سے ہیں۔

محمد ایاز نے مزید بتایا کہ میرے موبائل فونز کھو گئے تھے جس کی وجہ سے اہلخانہ سے رابطہ نہ کر سکا۔

انہوں نے درخواست کی کہ میرے نام پر کوئی پریشانی پھیلائے نہ اداروں کو بدنام کرے۔

سی ڈی اے افسر نے کہا کہ حکومت اور دیگر اداروں کا شکر گزار ہوں کہ وہ میرے لیے اتنے پریشان ہوئے۔

سی ڈی اے افسر کی گمشدگی کی خبر ایسے وقت میں سامنے آئی جب گذشتہ ماہ 26 اکتوبر کو پشاور پولیس کے ایس پی طاہر خان داوڑکو بھی اسلام آباد سے اغوا کرلیا گیا تھا، جن کی تشدد زدہ لاش 13 نومبر کو افغانستان سے ملی۔

مزید خبریں :