16 نومبر ، 2018
کراچی: سندھ کے محکمہ اینٹی کرپشن نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور سابق وزیراعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم کے خلاف کرپشن تحقیقات کا آغاز کردیا۔
جہانگیر ترین اور ارباب غلام رحیم پر سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں کراچی میں انڈسٹریل پارک کے منصوبے میں کرپشن کا الزام ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق 2004 میں کراچی کے علاقے کورنگی میں ڈھائی ارب روپے کی 250 ایکڑ زمین غیرقانونی طور پر این آئی پی نامی کمپنی کو الاٹ کی گئی۔
حکام کے مطابق کمپنی کے سی ای او جہانگیر ترین کے قریبی دوست تھے اور زمین کی الاٹمنٹ سے جہانگیر ترین اور ارباب غلام نے ذاتی فائدے حاصل کیے۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق کہا گیا تھا کہ زمین پر انڈسٹریل پارک بنایا جائے گا، جس کا افتتاح ملائشیا کے وزیراعظم کریں گے۔
حکام کے مطابق نجی کمپنی کو زمین سندھ کابینہ کی منظوری کے بغیر دی گئی، اس سلسلے میں ریٹ کمیٹی سے زمین کی مالیت کا تخمینہ اور اجازت بھی نہیں لی گئی اور قیمتی زمین کو 50 ہزار روپے فی ایکڑکے حساب سے الاٹ کردیا گیا۔
اینٹی کرپشن حکام کے مطابق 2004 سے سندھ حکومت کو زمین سے کوئی ریونیو نہیں ملا اور سرکاری زمین کے 14 سالوں سے بیکار پڑے رہنے سے قومی خزانے کو نقصان ہوا۔
حکام کی جانب سے زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے اور تحقیقات میں ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے معاملہ نیب کو بھیجے جانے کی سفارش کی گئی ہے۔