05 فروری ، 2012
پیرس … فرانسیسی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افغانستان میں 4 فرانسیسی فوجیوں کو گولی ما ر کر ہلاک کرنے والے 21 سالہ افغان فوجی نے پہلی بار فوج میں بھرتی ہونے کیلئے بھی رشوت دی تھی۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے نے امریکی سائٹ McClatchy پر جاری خبر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 20 جنوری کو 4فرانسیسی فوجیوں کو قتل کرنے والے افغان فوجی نے بھرتی کیلئے رشوت دی تھی۔ افغان فوجی کے بیان کے مطابق بھرتی کیلئے اس کے پاس قومی شناختی کارڈ تک نہیں تھا، اس نے بھرتی کیلئے 500 افغانی (10ڈالر) کی رشوت دی تھی۔ بھرتی ہونے کے 8 ماہ بعد وہ تربیت کے دوران فوج سے بھاگ کر پشاور چلا گیا تھام کچھ عرصے کے بعد وہ کابل واپس آیا اور دوبارہ بحال ہو نے کیلئے اس نے 800 افغانی رشوت دی۔ افغان فوجی کا کہنا ہے کہ اسے طالبان کی لاشوں پرامریکی میرینز کے پیشاب کرنے کے عمل پر سخت افسوس تھا۔ ان ہلاکتوں کے بعد فرانسیسی صدر سرکوزی نے افغان جنگ سے اپنی فوجیں نکالنے کا اعلان کردیاتھا۔