18 دسمبر ، 2018
کراچی: سپریم کورٹ نے شہر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں میئر کراچی کو گھروں کو توڑنے سے قبل متبادل جگہ فراہم کرنے کا پابند کردیا۔
سپریم کورٹ کی جانب سے کراچی میں تجاوزات کے خلاف گرینڈ آپریشن سے متعلق تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ شہر میں تجاوزات کےخلاف آپریشن جاری رکھا جائے اور آپریشن میں تاخیر نہ کی جائے۔
تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہےکہ فٹ پاتھ، نالہ، پارک اور رفاہی پلاٹس پر قائم تجاوزات کو توڑدیا جائے، جودکانیں توڑی گئیں ان کی متبادل جگہ فراہمی کی ذمہ داری سندھ حکومت پر ہوگی۔
حکم نامے کے مطابق ایمپریس مارکیٹ اور اطراف کی دکانداروں کی بحالی کیلئے جلد انتظامات کیے جائیں، توڑی گئی دکانوں کا ملبہ اٹھانےکا انتظام جلد کیا جائے، سندھ حکومت کے ایم سی کو 200 ملین کی گرانٹ فراہم کرنےکی پابند ہوگی۔
عدالت کی جانب سے میئر کراچی کو پابند کیا گیا ہےکہ رہائشی علاقوں میں قبضے کی جگہوں کو صاف کرنے سے قبل 30 سے 40 روز کا نوٹس دینا ہوگا، میئر کراچی ان گھروں کو توڑنے سے قبل متبادل جگہ فراہم کرنے کے پابند ہوں گے۔
عدالت نے میئر کراچی وسیم اختر کو تعمیرات منہدم کرنے کی رپورٹس روزانہ کی بنیاد پر کمشنر کراچی کو فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم پر کراچی کے مختلف علاقوں میں تجاوزات کے خلاف آپریشن جاری ہے جس میں ایمپریس مارکیٹ، لائٹ ہاؤس اور جامع کلاتھ سمیت دیگر بڑی مارکیٹوں سے تجاوزات کا خاتمہ کیا گیا ہے۔