پاکستان
04 اگست ، 2012

بلوچ عوام پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، وزیر داخلہ رحمان ملک

بلوچ عوام پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، وزیر داخلہ رحمان ملک

اسلام آباد … وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ بلوچستان کے عوام پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، صرف وہ لوگ خوش نہیں جو بیرونی اشارے پر کام کرتے ہیں، براہم داغ بگٹی کے اس بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں کہ ان کا تعلق سیاسی جماعت سے ہے، کسی عسکری تنظیم سے نہیں، حیر بیارمری، سردار عطاء اللہ مینگل، اختر مینگل اور بلوچ رہنماوٴں کے تحفظات اور شکایات دور کرنے کیلئے مذاکرات کرنے کو تیار ہیں۔ اسلام آباد میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ نواب بگٹی کے پوتے براہمداغ بگٹی کے بیان سے محسوس ہوا کہ وہ پاکستان کیلئے نرم گوشہ رکھتے ہیں، وہ مذاکرات کیلئے جس رہنما کا کہیں اسے ان کے پاس بھجوانے کو تیار ہیں، بلوچستان میں لاپتہ افراد کی تعداد 36 ہے، بلوچستان میں آپریشن مسئلے کا حل نہیں وہاں نہ آپریشن ہورہا ہے اور نہ ہی آپریشن کی ضرورت ہے، البتہ جہاں ضرورت ہوئی تھوڑا بہت ایکشن لیں گے، بلوچستان کے عوام پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں، صرف وہ لوگ خوش نہیں جو بیرونی اشارے پر کام کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان کے بھولے اور بھٹکے ہوئے نوجوانوں کو قومی دھارے میں لانا چاہتی ہے، منگل کو وفاقی کابینہ کمیٹی کوئٹہ جارہی ہے جہاں تمام فریقین سے ملاقات کی جائے گی۔رحمان ملک نے کہا کہ نواب بگٹی جن نکات پر معاہدہ کرنا چاہتے تھے، ان میں صوبائی خود مختاری،این ایف سی ایوارڈ اور گوادر کا صوبہ کے زیر انتظام ہوناشامل تھا،آغاز حقوق بلوچستان میں یہ تمام باتیں شامل کردی گئی ہیں۔ رحمان ملک کا کہنا تھا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سیکریٹری جنرل حبیب جالب بلوچ کو آئی ایس آئی نے نہیں بلکہ ان کی بیوی نے مروایا، پولیس اور ایف سی کو پاور دی ہے وہ قیام امن اور ملکی مفاد میں کام کررہے ہیں، کوئی دہشت گرد نظر آئے گا تو یہ ادارے ضرور کارروائی کریں گے۔

مزید خبریں :