04 اگست ، 2012
پشاور … وفاقی وزیرریلوے غلام احمد بلور نے کہاہے کہ قانون بنانا حکومت کا کام ہوتا ہے اور اس قانون کے مطابق سپریم کورٹ فیصلے کرتی ہے ،لیکن ہمارے ہاں الٹی گنگا بہتی ہے، لگتا ہے کہ آئندہ قانون سازی کیلئے ججوں کو بھی پارلیمنٹ آنا پڑے گا۔ پشاورمیں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو میں غلام احمد بلور کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ اور ججوں کا دل سے احترام کرتے ہیں، قانون بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے اور فیصلے سپریم کورٹ کرتی ہے، تاہم ہمارے ہاں عجیب بات ہے کہ قانون پر عملدرآمد کروانے والے اپنی مرضی مسلط کرنے پر تلے ہوئے ہیں، یہی صورتحال رہی تو آئندہ قانون سازی میں ججوں کو بھی پارلیمنٹ کے اندر لاکر بٹھایا جائے گا کہ قانون بننے سے پہلے وہ اس کے غلط یا صحیح ہونے کا فیصلہ کریں۔ غلام احمد بلور کا کہنا تھا کہ عوام کے منتخب وزیر اعظم کو کان سے پکڑ کر وزیر اعظم ہاوٴس سے نکال دیا گیا، وزیر اعظم اور وزراء مخصوص طبقہ نہیں، عوام کے منتخب نمائندے ہوتے ہیں۔ غلام احمد بلور نے کہا کہ جسٹس منیر نے جب مارشل لاء کا ساتھ دیا تو کسی نے کچھ نہیں، تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی، اچھے اور برے تمام افعال لکھے جاتے ہیں۔