04 فروری ، 2019
جنوبی افریقا میں ون ڈے انٹر نیشنل کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی بدترین کارکردگی کے بعد سلیکٹرز اور ٹیم انتظامیہ پرانے کھلا ڑیوں کو آرام دے کر نئے کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہتی ہے۔
شنید ہے کہ مارچ میں منعقد ہونے والے آسٹریلیا کے خلاف پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز میں آزمودہ اور ناکام سینئر کھلاڑیوں کو آرام دے کر کچھ پُرانے اور بعض نئے کھلاڑیوں کو موقع دینا چاہتی ہے تاکہ ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم بھرپور تیاری کے ساتھ جائے۔
ایسے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی کرکٹ کمیٹی کے سربراہ محسن حسن خان نے ایک نجی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں انکشاف کیا ہے کہ جنوبی افریقا کے دورے کے لیے پاکستان کی جس ٹیم کا انتخاب کیا گیا ہے اور جو گیارہ کھلاڑی میدان میں اتارے گئے مجھے اس پر بھی تحفظات ہیں۔
انھوں نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ اگر سرفراز احمد کو وطن واپس نہ بلایا جاتا تو وہ ڈپریشن کا شکار ہو سکتے تھے۔
محسن خان نے اس انٹرویو میں براہ راست ٹیم انتظامیہ اور سلیکٹرز کی اہلیت پر سوال اٹھا دیا ہے۔
حد درجہ ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ فاسٹ بولر محمد عامر، اوپنر فخر زمان، مڈل آرڈر بیٹسمین شعیب ملک اور محمد رضوان کو ڈراپ کرنے کی تجویز دی گئی ہے جب کہ پاکستانی ون ڈے ٹیم میں جنید خان، عابد علی، شان مسعود اور سعد علی کو کھلانے کی تجویز پر غور کیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ حارث سہیل کے مڈل آرڈر بیٹنگ میں کردار پر بھی غور کیا جائے گا جب کہ فہیم اشرف کی غیر مستقل مزاج کارکردگی کے بعد پی ایس ایل کو دیکھ کر وہاب ریاض کو بھی موقع دیا جاسکتا ہے۔ حارث سہیل کے بارے میں امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ فٹ ہو گئے ہیں۔
ون ڈے سیریز میں تین دو کی شکست کے بعد پاکستانی ٹیم 3 میچوں پر مشتمل ٹی ٹوئنٹی سیریز کے پہلے میچ میں جنوبی افریقا کے ہاتھوں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 6 رنز سے شکست سے دوچار ہوئی تھی۔
دوسرے میچ میں سات رنز سے شکست ہونے کے بعد پاکستان دو سال میں پہلی ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی ہار گیا۔ اس شکست کے ساتھ ہی پاکستان کی مسلسل 9 جب کہ ہدف کے تعاقب میں مسلسل 11 فتوحات کا سلسلہ بھی ٹوٹ گیا تھا۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ جنوبی افریقا کی ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کی کارکردگی کو مدنظر رکھتے ہوئے سلیکٹرز اور مکی آرتھر کچھ کھلاڑیوں کی کارکردگی کا پاکستان سپر لیگ میں جائزہ لینا چاہتے ہیں۔
پاکستان سپر لیگ کے بعد مارچ کے تیسرے ہفتے میں پاکستان اور آسٹریلیا کی پانچ ون ڈے میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی۔ اس سیریز میں محمد عامر، فخر زمان، شعیب ملک اور محمد رضوان کو آرام دیا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق حال ہی میں جنوبی افریقا میں انضمام الحق اور مکی آرتھر کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں آسٹریلیا کی و ن ڈے سیریز میں کچھ نئے اور بعض آزمودہ کھلاڑیوں کو موقع دینے پر اتفاق ہوا ہے تاہم یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی نتیجے پر پہنچنے سے قبل پاکستان سپر لیگ میں ان کھلاڑیوں کو قریب سے دیکھ کر کوئی فیصلہ کیا جائے۔
بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں اچھی کارکردگی دکھانے والے فاسٹ بولر جنید خان کو فٹ ہونے کے بعد ٹیم میں دوبارہ موقع دیا جائے گا۔شان مسعود،عابد علی کو فخر زمان کی جگہ آزمایا جائے گا۔شعیب ملک،محمد رضوان کو بھی ٹیم میں اپنی جگہ برقرار رکھنا مشکل ہورہی ہے۔شعیب ملک کو آرام دے کر حارث سہیل، سعد علی کو بھی آزمایا جائے گا۔محمد عامر پاکستان ٹیم میں واپسی کے بعد سے مسلسل ناکام سے دوچار ہیں۔
29 سالہ جنید خان نے 7 میچوں میں گیارہ کھلاڑیوں کو آوٹ کیا ہے۔جنوبی افریقا کے ٹور میں جنید خان پر محمد عامر کو ترجیح دی گئی، جو تین ون ڈے میچوں میں محض 2 وکٹیں ہی لے سکے۔
محمد عامر نے جنوبی افریقا کے خلاف تین ون ڈے انٹر نیشنل میں دو وکٹ حاصل کیں۔ ان کی بولنگ اوسط 51 رنز فی وکٹ تھی جبکہ عامر کا اکانومی ریٹ چار اعشاریہ 63 تھا۔2017 میں چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں بھارت کے خلاف آخری 10 ون ڈے انٹرنیشنل میچوں میں صرف تین وکٹیں حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکے تھے جب کہ آخری پانچ ون ڈے میچوں میں انہیں کوئی بھی وکٹ نہیں مل سکی ہے۔