11 فروری ، 2019
خیسور واقعے کے بعد منظر عام پر آنے والے حیات خان کے ماموں ملک متورکئی کو قتل کر دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مسلح افراد دیوار پھلانگ کر گھر میں داخل ہوئے اور ملک متورکئی پر فائرنگ کردی، جس سے وہ جاں بحق ہوگئے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں مبینہ طور پر شمالی وزیرستان کے علاقے خیسور سے تعلق رکھنے والے 13 سالہ حیات خان نے الزام لگایا تھا کہ سیکیورٹی اہلکار مبینہ طور پر اُس کے گھر بغیر اجازت داخل ہوئے ہیں، تاہم بچے کے ماموں ملک متورکئی نے اس بات کی تردید کردی تھی۔
یہ بھی یاد رہے کہ حیات خان کا بڑا بھائی شریعت اللہ مبینہ طور پر دہشت گرد ہے اور اکتوبر 2018 میں شمالی وزیرستان سے آئل اینڈ گیس کمپنی کے چار ملازمین کے اغوا اور قتل کے واقعے میں ملوث رہا ہے۔ شریعت اللہ نے جن لوگوں کو اغوا کیا تھا ان میں ایک ایف سی اہلکار بھی شامل تھا۔
حیات خان اور شریعت اللہ کے والد جلات خان نے وائس آف امریکا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں اپنے بیٹے شریعت اللہ کے دہشت گرد ہونے کا اعتراف بھی کیا تھا۔