پاکستان
06 اگست ، 2012

پارلیمنٹ کو اختیار نہیں تو پارلیمانی نظام ختم کردینا چاہئے، الطاف حسین

پارلیمنٹ کو اختیار نہیں تو پارلیمانی نظام ختم کردینا چاہئے، الطاف حسین

کراچی … متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے سوال کیا ہے کہ قانون بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے یا عدلیہ کا، اگر پارلیمنٹ قانون سازی کا اختیار نہیں رکھتی تو پارلیمانی نظام ختم کردیا جائے، انہوں نے پیشکش کی کہ تاجرمتفقہ قرار داد منظور کریں ایم کیوایم کے ایک لاکھ کارکن حفاظت کیلئے دوں گا، بھتہ خوروں کیخلاف آپریشن کامیاب ہونے والا تھا، رینجرز نے ساتھ دینے سے انکار کردیا۔ کراچی میں متحدہ قومی موومنٹ کے تحت دعوت افطار میں گورنر اور وزیراعلیٰ سندھ ،وفاقی و صوبائی وزراء ارکان اسمبلی اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ لندن سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کا کہنا تھا کہ رحمان ملک اکثر کہتے ہیں حالات ٹھیک ہیں، میں کہتاہوں رحمان ملک آپ ٹھیک ہیں حالات ٹھیک نہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ میں دفاع پاکستان کیلئے کام کر رہا ہوں اور کچھ پاکستان دفعہ کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ کئی بار کہہ چکا ہوں کہ ایم کیو ایم سندھ کی تقسیم نہیں چاہتی، آرمی چیف سیامن و امان، اغوا برائے تاوان اور تاجروں کے قتل پر بات ہوئی۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے ساتھیوں نے مجھے جلا وطنی پر بھیجا، اگر میری لاش سے مسائل حل ہوجاتے ہیں تو آج ہی پاکستان آجاتا ہوں۔ الطاف حسین نے کہا کہ سپریم کورٹ وزیراعظم کو تو بھیج دیتی ہے لیکن کراچی میں تاجروں کو تحفظ فراہم کرنے کا نوٹس نہیں لیتی، چیف جسٹس نے وزیراعظم کو تو ہٹادیا لیکن بلوچستان میں لاشیں پھینکنے والوں کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی۔ الطاف حسین نے سوال کیا ہے کہ بتایا جائے کہ قانون بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے یا عدلیہ کا، اگر پارلیمنٹ قانون سازی کا اختیارنہیں رکھتی توپارلیمانی نظام ختم کردیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ بھتہ خوروں کیخلاف آپریشن کامیاب ہونے والا تھا، رینجرز نے ساتھ دینے سے انکار کردیا، 48 گھنٹوں کیلئے ملتوی کیا گیا آپریشن آج تک پورا نہیں ہوا۔

مزید خبریں :