پاکستان
07 اگست ، 2012

بجلی اداروں کے ملازمین کی مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی سفارش

بجلی اداروں کے ملازمین کی مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی سفارش

اسلام آباد…سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پانی و بجلی نے واپڈا سمیت دیگر بجلی اداروں کے ملازمین کو ایک حد تک مفت بجلی کی سہولت مکمل ختم کرنے کی سفارش کردی ہے ۔کمیٹی کو بتایاگیاہے کہ ملک بھر میں بجلی بلوں کی سب سے زیادہ وصولی کی شرح پنجاب میں ہے جبکہ بڑے نادہندگان کے خلاف نیب سے رجوع بھی کیا جائے گا۔قائمہ کمیٹی برائے پانی و بجلی کا اجلاس اسلام آباد میں سینیٹر زاہد خان کی زیر صدارت ہوا، سیکریٹری پانی و بجلی نے بتایاکہ نندی پور پاور پراجیکٹ کے تمام مسائل حل ہوگئے ہیں، اس پر سپریم کورٹ کو بریفنگ دینا ہے پھر منصوبہ پر کام شروع ہوجائے گا، کمیٹی کو بتایاگیا کراچی کے سوا ملک میں بجلی کی کل ضروریات کیلئے 5 ہزار میگاواٹ اضافی درکار ہے، کل بجلی پیداوار میں سے 68 فیصد پنجاب کو دیا جاتا ہے، پنجاب میں بجلی بلوں کی وصولی 97 فیصد رہی، باقی ملک بھر میں وصولی 64 فیصد ہے، سیکریٹری نے بتایاکہ بجلی نادہندگان ، بقایاجات نہیں دیتے، وصولی میں قانون نافذ کرنے والے بھی تعاون نہیں کرتے، بجلی نادہندگان کے کیسز، نیب کو بھجوائیں گے، کمیٹی کو بتایاگیاکہ ملک میں 30 ارب روپے کے ایسے بجلی نادہندگان ہیں جن کے کنکشن منقطع ہیں،ان میں صرف پیسکو کے 23 ارب روپے کے نادہنگان شامل ہیں،بجلی کی چوری اور غلط استعمال کو روکنے کے کا جامع منصوبہ بنایاجارہا ہے، کمیٹی کو بتایا گیاکہ واپڈا، این ٹی ڈی سی سمیت دیگر اداروں کے 1 لاکھ 92 ہزار ملازمین کو متعین حد تک مفت بجلی کی سہولت حاصل ہے،ان میں ساڑھے 54 ہزار ریٹائرڈ اور 1 لاکھ 37 ہزار حاضر سروس ملازمین ہیں، کمیٹی نے یہ سہولت ختم کرنے کی سفارش کی جبکہ چیئرمین کمیٹی نے ریمارکس دئے کہ وزارت پانی و بجلی توجہ دے، لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عوام سڑکوں پر ہیں۔

مزید خبریں :