فواد چوہدری کی پنجاب اسمبلی اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کی حمایت اور پھر یوٹرن


اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پنجاب اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں میں اضافے کی بھرپور حمایت کی اور وزیراعظم کی ایک ٹوئٹ کے بعد انہوں نے یوٹرن لے لیا۔

پنجاب حکومت نے گزشتہ روز عوامی نمائندگان ترمیمی بل 2019ء منظور کیا جس کے تحت اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا۔

اسلام آباد بار میں وکلا کی تقریب میں شرکت کے موقع پر جب صحافی نے فواد چوہدری سے اس حوالے سے پوچھا تو انہوں نے پنجاب اسمبلی اراکین کی مراعات و تنخواہ میں اضافے کے فیصلے کی کھل کر حمایت کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا 'میرا خیال ہے ارکان اسمبلی کی تنخواہیں بہت کم تھیں، 80 ہزار روپے ماہانہ اراکین کی تنخواہ تھی جو ڈیڑھ لاکھ روپے کردی گئی ہے'۔

فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا 'اگر اس طرح تنخواہ نہیں بڑھائیں گے تو مڈل کلاس والے الیکشن ہی نہیں لڑیں گے، آپ یہ کہیں کہ ایم پی اے اور ایم این اے کی تنخواہ ہی نا ہو تو اس طرح آپ مڈل کلاس والوں کو سیاست سے آؤٹ کردیں گے'۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے پنجاب اسمبلی کے اراکین کی تنخواہوں میں اضافے پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ جب عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کیلئے بھی وسائل دستیاب نہیں، یہ فیصلہ بالکل بلاجواز ہے۔

وزیراعظم کی ٹوئٹ کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات کا مؤقف بھی بدل گیا اور انہوں نے بھی یوٹرن لیتے ہوئے وزیراعلیٰ اور پنجاب اسمبلی کے خود کو نوازنے کے اقدامات کو وزیراعظم اور وفاقی حکومت کی پالیسیز سے متصادم قرار دیا۔

فواد چوہدری نے کہا کہ تحریک انصاف کی پالیسی کا صریحاً مذاق اڑایا گیا ہے، امید ہے اس پالیسی پر فوری نظرثانی کی جانی چاہیے۔

مزید خبریں :