مہوش حیات کی چھلاوہ میں رنبیر اور ہمایوں سعید

— اسکرین گریب

چھلاوہ میں ہمایوں سعید اور رنبیر کپور کی جھلک کیسے آگئی؟مہوش حیات کی چھلاوہ کمزور کیوں لگ رہی ہے ؟ چھلاوہ میں کیا مہوش 'لوڈ ویڈنگ 'اور 'پنجاب نہیں جاؤںگی 'کی طرح ہی سب سے الگ سب سے جدا نظر آئیں؟ کیا مہوش حیات کی فلم کے اس ٹیزر کا حالیہ تنازع سے کوئی تعلق ہے ؟ وجاہت کی پہلی فلم کے سائیڈ ہیرو اور دوسری فلم کے ہیرو اس فلم میں کیا کر رہے ہیں؟ وہ کون ہے جو وجاہت کی پچھلی دونوں فلموں کی طرح اس فلم میں موجود ہے؟

آئیے فلم کے فرسٹ لک کو تھوڑا چھانتے ہیں اورتھوڑا کھنگالتے ہیں ۔سب سے پہلے دعا یہ ہے کہ یہ فلم بھی عید پر خوشیا ں بکھیر کر خوب ساری عیدی سمیٹے۔دنیا میں ہر فلم ریلیز ہونے سے پہلے کامیاب ہوتی ہے ۔یہاں یہ بھی آپ کو بتادیں کہ فلم کی ٹیزر کا وقت کامہوش کے حالیہ تمغہ امتیاز اور اس پر چلنے والے تنازعات سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ فلم کی ریلیز کا وقت بھی پہلے سے طے ہوچکا ہے تو اس کا ٹیزر اس وقت آنا ہی تھا۔ فلم کی پہلی جھلک کی ایک اور اچھی بات کہ کسی ذو معنی یعنی ”ڈبل میننگ “مکالمے کا سہارا نہیں لیاگیا۔

— اسکرین گریب

فلم کیلئے سب سے بڑا چیلنج منفرد ہونا ہوتا ہے لیکن اس لُک میں رنگ تو بہت سارے ہیں لیکن کوئی چٹپٹا پن یا ایسی چیز نہیں دکھی جو دوسروں سے الگ ہو۔فلم کی شکل پنجاب نہیں جاوٴں گی اور لوڈ ویڈنگ جیسی ہی لگ رہی ہے۔ وہی حویلی یا اس جیسی حویلی اوروہاں اسی طرح کی روشنی ۔وہی کھیت اسی طرح کا ڈرون یا کرین کا شاٹ ۔اسی طرح کے رقص اسی طرح کے لباس یعنی اب سارا زور فلم کی کہانی اور اداکاری کو دکھانا ہوگا۔

— اسکرین گریب

کہانی کے معاملے میں وجاہت پچھلی دو فلموں میں بھی بہت ہی کمزور نظر آئے تھے اور بدقسمتی سے اس فلم میں مہوش حیات اتنی خوبصورت نہیں لگیں جتنا انھیں پنجاب نہیں جاوٴں گی اور لوڈ ویڈنگ میں دکھایا گیا ہے۔ یہی نہیں فلم میں ہیرو بھی ایسے ہیں جن کی فین فالوئنگ ہمایوں اور فہد سے بہت کم ہے۔ اوپر سے ٹیزر میں ایک شاٹ بالکل ویسا ہی ہے جیسے پنجاب نہیں جاؤں گی میں ہمایو ں اور اس سے پہلے بالی وڈ کی یہ جوانی ہے دیوانی میں رنبیر کپور کا تھا۔

— اسکرین گریب


— اسکرین گریب
— اسکرین گریب

فلم کے سائیڈ ہیرو اسد صدیقی ہیں یا عاشر وجاہت یہ راز فلم کی ریلیز کے بعد ہی کھلے گا کیونکہ اس وقت عاشر کی” اسکرین پریزنس “اسد سے کافی زیادہ ہے ۔عاشر وجاہت کے صاحبزادے بھی ہیں اور وجاہت کی پچھلی دونوں فلموں میں کسی نہ کسی طرح موجود تھے ۔ ایک طرف وجاہت پریہ الزام لگتا ہے کہ وہ اپنی فلموں اور ویڈیوز میں اپنے صاحبزادے کو بہت زیادہ پروموٹ کرتے ہیں لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ اگر کسی کو لاہور سے آگے ابھی تک یاد ہے تو صرف عاشر کے گانے کی وجہ سے۔

وجاہت کے ایک اور دوست ساتھی اور شاید سایہ یاسر حسین ان کا” ساتھ“ چھوڑنے کیلئے تیار نہیں کیونکہ ان کی پہلی فلم کے سائیڈ ہیرو اور دوسری فلم کے ہیرو یاسرحسین کا نام مکالموں میں صاف نظر آتا ہے۔

— اسکرین گریب

فلم کا میوزک البتہ بہت اچھا لگ رہا ہے کیونکہ ٹائٹل سانگ کی دھن بہت اچھی ہے اور فوراً زبان پر چڑھنے والی ہے اوراسی کا اس جھلک میں زیادہ استعمال بھی کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ چھلاوہ کے پہلے پوسٹر پر جس میں مہوش حیات تھی بالی وڈ کی فلم ڈولی کی ڈولی سے متاثر ہونے کا الزام لگا تھا لیکن اب فلم کا ٹیزر یہ ضرور بتاتا ہے کہ فلم کی کہانی کا ڈولی کی ڈولی سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔

نوٹ :

1۔۔۔۔ہر فلم بنانے والا، اُس فلم میں کام کرنے والا اور اُس فلم کیلئے کام کرنے والا، فلم پر باتیں بنانے والے یا لکھنے والے سے بہت بہتر ہے ۔

2۔۔ہر فلم سینما میں جا کر دیکھیں کیونکہ فلم سینما کی بڑی اسکرین اور آپ کیلئے بنتی ہے ۔فلم کا ساوٴنڈ،فریمنگ،میوزک سمیت ہر پرفارمنس کا مزا سینما پر ہی آتا ہے۔ آ پ کے ٹی وی ، ایل ای ڈی،موبائل یا لیپ ٹاپ پر فلم کا مزا آدھا بھی نہیں رہتا۔

3۔۔فلم یا ٹریلر کا ریویو اورایوارڈز کی نامزدگیوں پر تبصرہ صرف ایک فرد واحد کا تجزیہ یا رائے ہوتی ہے ،جو کسی بھی زاویے سے غلط یا صحیح اور آپ یا اکثریت کی رائے سے مختلف بھی ہوسکتی ہے۔

4۔۔۔غلطیاں ہم سے ،آپ سے ،فلم بنانے والے سمیت سب سے ہوسکتی ہیں اور ہوتی ہیں۔آپ بھی کوئی غلطی دیکھیں تو نشاندہی ضرور کریں ۔

5۔۔فلم کے ہونے والے باکس آفس نمبرز یا بزنس کے بارے میں اندازہ لگایا جاتا ہے جو کچھ مارجن کے ساتھ کبھی صحیح تو کبھی غلط ہوسکتا ہے۔

6۔۔فلم کی کامیابی کا کوئی فارمولا نہیں۔بڑی سے بڑی فلم ناکام اور چھوٹی سے چھوٹی فلم کامیاب ہوسکتی ہے۔ایک جیسی کہانیوں پر کئی فلمیں ہِٹ اور منفرد کہانیوں پر بننے والی فلم فلاپ بھی ہوسکتی ہیں۔کوئی بھی فلم کسی کیلئے کلاسک کسی دوسرے کیلئے بیکار ہوسکتی ہے۔

7۔۔فلم فلم ہوتی ہے،جمپ ہے تو کٹ بھی ہوگاورنہ ڈھائی گھنٹے میں ڈھائی ہزار سال،ڈھائی سو سال،ڈھائی سال،ڈھائی مہینے،ڈھائی ہفتے،ڈھائی دن تو دور کی بات دوگھنٹے اور اکتیس منٹ بھی سما نہیں سکتے۔

مزید خبریں :