06 فروری ، 2012
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے بلوچستان کے وزیربختیارڈومکی کی اہلیہ اور بیٹی کے کراچی میں قتل کے ملزموں کو ٹریس کرنے کیلئے آئی جی سندھ کو چاردن کی مہلت دیدی ہے جسٹس خلجی عارف نے ریمارکس میں کہاہے کہ بلوچستان ہماری روح ہے، یہ نکل گئی تو ملک ختم ہوجائے گا،چیف جسٹس افتخار چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے بلوچستان میں امن وامان حالات کے مقدمہ کی سماعت کی،آئی ایس آئی اور ایم آئی نے جامع رپورٹ داخل کرنے کیلئے مزید مہلت مانگ لی، جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ بلوچستان کے معاملے پر کسی طرف سے سنجیدگی نہیں دکھائی جارہی،چیف جسٹس نے کہابلوچستان ہمارے بدن کا حصہ ہے، حکومت کو اس کی طرف توجہ دینا چاہیے، وہاں امن وامان کے معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے، ایڈووکیٹ جنرل نے کہاکہ بلوچستان کے حالات میں کچھ فرقہ پرست ہاتھ بھی ہیں، چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کی بازپرس بھی کی او رکہاکہ ایسی گرفتاری کا کیا کرنا جسے پولیس والے چھوڑ دیں، عدالت کو اندر کی تمام کہانی کا علم ہے، اسی مقدمہ میں عدالت نے کراچی میں خواتین کے قتل کیس کی بھی سماعت کی،چیف جسٹس نے کہاکہ آئی جی سندھ کام کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں، آئی جی سندھ نے عدالت کو بتایاکہ اس کیس میں سوائے دشمنی کے اور کوئی محرک نظر نہیں آتا، پہلے بیٹی کو مارا گیا، ماں کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا بھی گیا، بلوچستان ، سندھ میں خواتین کو ٹارگٹ بنانے کی روایت نہیں ہے،جسٹس خلجی عارف نے کہاکہ یہ بھی دیکھیں کی کہیں ملک دشمن قوتیں تو نہیں ہیں، عدالت نے آرڈر میں لکھا کہ ملزم خواہ کتنا ہی بااثر ہو، اسے گرفتار کیا جائے،بعد میں مقدمہ کی سماعت 10 فروری تک ملتوی کردی گئی۔