کھیل

آئی سی سی کی بھارت پر مہربانیاں: کھلاڑیوں کے آرام کیلئے ایک ہفتے بعد میچ دیا گیا

کرکٹ ورلڈکپ میں بھارت اور جنوبی افریقا کل مدمقابل ہوں گے، جو کہ بھارت کا پہلا اور جنوبی افریقا کا تیسرا میچ ہوگا — فوٹو: بی سی سی آئی 

لندن: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی بھارت پر مہربانیاں جاری ہیں اور  بھارتی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو آرام دینے کے لیے ایک ہفتے بعد میچ دیا گیا۔

انٹر نیشنل کرکٹ کونسل پر بھارتی کرکٹ بورڈ کی بالادستی کا اندازہ ورلڈ کپ 2019 کے شیڈول سے ہوتا ہے، بدھ کو آئی سی سی ورلڈ کپ میں بھارتی ٹیم کا پہلا میچ جنوبی افریقا کے خلاف ساؤتھمپٹن میں ہورہا ہے۔

سابق عالمی چیمپیئن ٹیم جنوبی افریقا کے خلاف ایکشن میں ہوگی، اس ٹیم کا یہ تیسرا میچ ہوگا جب کہ ٹورنامنٹ کے چھٹے دن بھارت کو پہلا میچ مل رہا ہے۔

جنوبی افریقا اگر تیسرا میچ ہار گیا تو اس کیلئے ٹورنامنٹ میں آگے جانا مشکل ہوجائے گا جب کہ بھارت کے پاس پہلے میچ کے بعد میگا ایونٹ میں واپسی کیلئے راستہ بدستور موجود ہوگا۔

حقائق تو یہی بتاتے ہیں کہ بھارتی ٹیم کو فائدہ پہنچانے کیلئے ورلڈ کپ شیڈول تیار کیا گیا ہے۔ آئی سی سی میں یہ فیصلے ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب بھارت سے تعلق رکھنے والے ششانک منوہر آئی سی سی کے صدر ہیں جب کہ نئے سی ای او مانو شانے بھی بھارتی ہیں۔

بھارتی کھلاڑی دنیا کے دیگر کرکٹرز کے ساتھ ہوم گراؤنڈ پر دنیا کی سب سے مہنگی ٹی ٹوئنٹی لیگ میں ایکشن میں تھے، اس لیے ورلڈ کپ میں منتظمین نے انہیں ایک ہفتے بعد پہلا میچ دیا ہے لیکن بھارت کیلئے ایسی مہربانی پہلی بار نہیں ہوئی۔

گزشتہ سال ستمبر میں ایشا کپ کے دوران پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا اور دیگر ٹیموں کو دبئی اور ابوظہبی میں ایشیا کپ کے میچ دیئے گئے تھے لیکن بھارت ٹورنامنٹ کی واحد ٹیم تھی جس نے تمام میچز ایک ہی سینٹر دبئی اسٹیڈیم میں کھیلے تھے۔

ایشیا کپ کی تمام ٹیمیں ایک ہوٹل میں جب کہ بھارتی ٹیم الگ ہوٹل میں قیام پذیر تھی۔ 

بھارت کا کہنا ہے کہ وہ عالمی کرکٹ کو اس لیے کنٹرول کرتا ہے کہ آئی سی سی کے زیادہ تر بڑے اسپانسرز بھارتی ہیں، اگر بھارت کسی وجہ سے ٹورنامنٹ سے دستبردار ہوجاتا ہے تو بھارتی کمپنیاں ورلڈ کپ اور دیگر ٹورنامنٹ کے اسپانسر شپ سے الگ ہوجائیں گی۔

ورلڈ کپ میں بظاہر 10 ٹیمیں شرکت کررہی ہیں لیکن بھارت کو فائدہ پہنچانے کیلئے ٹورنامنٹ کا شیڈول ترتیب دیا گیا ہے، ان فیصلوں پر ٹیسٹ کھیلنے والے تمام ملکوں کی خاموشی کئی سوالات کو جنم دیتی ہے۔

آئی سی سی انٹر نیشنل کرکٹ کونسل ہے یا انڈین کرکٹ کونسل، اس سوال کا جواب حقائق سے مل رہا ہے، بھارت کرکٹ میں اپنی بالادستی قائم کررہا ہے یا دادا گیری کے ذریعے معاملات چلا رہا ہے، لگ یہی رہا ہے کہ آئی سی سی کو بھارت اپنے مقاصد کے لیے استعمال کررہا ہے۔

پڑوسی ملک پاکستان سے بھارت کے دو طرفہ کرکٹ روابط 10 سال سے منقطع ہیں اور جب پاکستان نے نقصان کی تلافی کیلئے کیس کیا تو پاکستان نہ صرف کیس ہار گیا بلکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو جرمانہ بھی ادا کرنا پڑا۔

ورلڈ کپ کے شیڈول نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے اور بھارتی کھلاڑیوں کو آرام دینے کیلئے دیگر ٹیموں کے ساتھ تفریق برتی گئی ہے،  پیسے کی چکاچوند نے سب اصولوں کو تبدیل کردیا ہے۔

مزید خبریں :