10 اگست ، 2012
اسلام آباد … سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور منصوبے میں تاخیر کی وجہ سے اس کی لاگت 90 ارب روپے بڑھ گئی ہے اور اس پر ابھی 38 فیصد کام ہوا ہے۔ اسلام آباد میں سینیٹر زاہدخان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں واپڈا حکام کی طرف سے کمیٹی کو بتایاگیا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو منصوبہ 274 ارب روپے ارب کی لاگت سے 2016ء میں مکمل کرلیا جائے گا۔ چیئرمین واپڈا شکیل درانی نے بتایاکہ نیلم جہلم منصوبے کیلئے چین کے ایگزم بینک سے 44 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا قرضہ ایک ہفتے میں مل جائے گا۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومتی ترجیح بھاشا ڈیم ہے، اس پر دواسو ڈیم کو فوقیت نہیں دے سکتے۔ چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ اگر دواسو ڈیم پر کام شروع کیا تو اس سے بھاشا ڈیم پر 10 سال تک کام شروع نہیں ہو سکے گا۔ چیئرمین کمیٹی زاہد خان کا کہنا تھا کہ بھاشا ڈیم کی ترجیح کے معاملے پر انہیں اعتراض ہے جس پر چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ یہ حکومت کا فیصلہ ہے اور واپڈا وہی کرے گی جو حکومت کہے گی۔ کمیٹی نے اجلاس میں وزیر پانی و بجلی چوہدری احمد مختار کی عدم شرکت پر چیئرمین سینیٹ کو خط لکھنے اور وزیر اعظم کو بھی اس حوالے سے بتانے کی ہدایت کی۔