پاکستان
10 اگست ، 2012

مانسہرہ میں پولیس اہلکاروں کی لڑکی سے اجتماعی زیادتی،دو تھانیدار معطل

مانسہرہ …مانسہرہ میں دو تھانوں کے 6پولیس اہلکاروں نے مبینہ طور پر16سالہ لڑکی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ہے،لڑکی کے عدالتی بیان پر ڈی پی او نے دونوں تھانوں کے ایس ایچ اوز کو معطل کرکے انکوائری کمیٹی قائم کر دی۔ ضلع ہری پور کی 16سالہ لڑکی سونیا کا کہنا ہے کہ اسے کراچی سے عادل نامی لڑکا شادی کا جھانسا دے کر مانسہرہ لایا اور رات کو سڑک پر چھوڑ گیا اس دوران پولیس والوں نے اسے پکڑ لیا اور تھانے لے جا کراجتماعی زیادتی کا نشانہ بناڈالا دوسرے دن تفتیش کے بہانے کاغان پولیس کے اہلکاروں نے دوبارہ اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔اسصورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ہزارہ ڈاکٹر نعیم نے ڈی پی او انویسٹی گیشن مانسہرہ محمد الیاس کی قیادت میں انکوائری کمیٹی قائم کر کے تحقیقات کا حکم دے دیا۔سونیا نے علاقہ مجسٹریٹ احمد افتخار کی عدالت میں اپنابیان ریکارڈ کروایا تو پولیس نے باوجود کوشش کے میڈیا سے اسے بات نہیں کرنے دی۔بعد میں ڈی پی او مانسہرہ شیر اعظم نے سونیا کو میڈیا کے سامنے پیش کیا تو اس نے کہا کہ اس کے ساتھ پولیس نے زیادتی نہیں کی بلکہ اس نے دارلامان کی انچارچ میڈم کے کہنے پر یہ بیان دیا ہے تاہم ڈی پی او نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ انہوں نے دونوں تھانوں کے ایس ایچ اوز کو شفاف انکوائری کی خاطر معطل کر دیا ہے اور واقعے میں ملوث کسی پولیس اہلکار کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

مزید خبریں :