24 جون ، 2019
اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے جہاں وہ منگل کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کر سکیں گی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں نیب حکام نے پی پی رہنما فریال تالپور کو عدالت میں پیش کیا گیا۔
دورانِ سماعت فریال تالپور کے وکیل لطیف کھوسہ نے اپنے دلائل میں کہا کہ پارک لین میں فریال تالپور کا کوئی تعلق نہیں وہ پارک لین کی ڈائریکٹر بھی نہیں، اس کیس کا لینڈ سے تعلق ہی نہیں، گرفتاری بھی جعلی اکاونٹ کیس میں ہوئی تو لینڈ سے کیا تعلق۔
سماعت کے دوران فریال تالپور نے جج سے مکالمہ کیا کہ میں شوگر کی مریض ہوں اور میرا بلڈ پریشر بھی ہائی رہتا ہے جس پر جج ارشد ملک نے میڈیکل رپورٹ کا جائزہ لیا اور فریال تالپور کو نشست پر بیٹھنے کی اجازت دے دی۔
نیب نے فریال تالپور کا 9 روز کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے ریمانڈ میں 8 جولائی تک توسیع کر دی اور انہیں اسی روز دوبارہ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔
احتساب عدالت نے فریال تالپور کا راہداری ریمانڈ بھی منظور کر لیا ہے، نیب نے سندھ اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر پر راہداری ریمانڈ حاصل کیا، راہداری ریمانڈ کے بعد فریال تالپور سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کر سکیں گی۔
اب ذرائع کا بتانا ہے کہ نیب کی ٹیم نے فریال تالپور کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کر دیا ہے جہاں انہیں ڈیفنس میں واقع ان کی رہائشگاہ پر رکھا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خواتین اہلکاروں سمیت نیب ٹیم فریال تالپور کی کراچی رہائشگاہ پہنچ گئے ہیں اور نیب ٹیم نے فریال تالپور کے گھر کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ کسی غیر متعلقہ شخص کو گھر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہو گی، فریال تالپور کے شوہر اور بچوں کو گھر کے اندر آنے اور جانے کی اجازت حاصل ہو گی۔
واضح رہےکہ نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کو 14 جون کو اسلام آباد میں واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا اور اگلے روز انہیں عدالت میں پیش کرکے ان کا 9 روز کا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا گیا تھا۔