28 جون ، 2019
اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان کی جانب سے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم پر تحفظات کا اظہار کردیا۔
وفاقی حکومت نے اثاثہ جات ظاہر کرنے کی اسکیم دی ہوئی ہے جس کی ڈیڈلائن 30 جون تک ہے تاہم وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اسکیم کی تاریخ میں توسیع کا عندیہ دیا تھا۔
دوسری جانب عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے حکومت کی ایمنسٹی اسکیم کی مخالفت کی ہے اور اسے ٹیکس گزاروں کے ساتھ ناانصافی قرار دیا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو میں آئی ایم ایف کے کنٹری ڈائریکٹر کی ترجمان ٹریسا ڈبن کا کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی معیشت کے لیے بہتر نہیں ہوتیں اور آئی ایم ایف ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حق میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ ایمسنٹی نقصاندہ ہیں، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم وقتی فائدے کے لیے مؤثر لیکن دیانتدار ٹیکس گزاروں کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔
یاد رہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو حکومت کی اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے اب تک توقعات کے مطابق نتائج حاصل نہیں ہوسکے ہیں جس کے بعد اثاثہ جات ڈکلیئر کرنے کی اسکیم میں 3 ماہ کی توسیع کا امکان ہے۔