پاکستان
Time 04 جولائی ، 2019

ایمنسٹی اسکیم سے وہ لوگ سامنے آئے جو ٹیکس سسٹم میں نہیں تھے: مشیر خزانہ


اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کے تحت 1 لاکھ 37 ہزار لوگ رجسٹر ہوئے اور وہ لوگ سامنے آئے جو ٹیکس سسٹم میں نہیں تھے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حفیظ شیخ نے کہا کہ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا مقصد  لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لانا تھا تاکہ ٹیکس دینے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو، اسکیم کے تحت ایک لاکھ 37 ہزار لوگ رجسٹر ہوئے جو پاکستان میں نمبر کے حساب سے سب سے زیادہ رجسٹر ہونے والی اسکیم ہے۔

حفیظ شیخ نے بتایا کہ جو ٹیکس ادائیگیاں کی گئیں وہ تقریباً 70 ارب روپے کی ہیں ان میں بڑا نمبر ان ٹیکس دینے والوں کا ہے جو پہلے نان فائلر تھے، اس اسکیم سے ایک لاکھ یا اس سے زائد لوگ جو ٹیکس سسٹم میں نہیں تھے وہ سامنے آئے ہیں، اب تک تقریباً 3 ہزار ارب روپے کے اثاثے ظاہر کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کوششس ہوگی کہ ہم آگے بڑھیں اور ساڑھے 5 ہزار بلین کا ٹارگٹ حاصل کریں۔

آئی ایم ایف کے پاکستان کے لیے اعلان کردہ 6 ارب ڈالر کے قرض پروگرام سے متعلق حفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کو ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی(extended fund facility) کہا جاتا ہے، اسے 10سال تک واپس کیا جا سکتا ہے، آئی ایم ایف کا 3 سال کا پیکج ہے، سالانہ 2 ارب ڈالر آئیں گے جب کہ ایک ارب ڈالر 8 جولائی تک آجائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے ملنے والے پراجیکٹ لون 8.7 ارب ڈالر ہیں اور پروگرام لون 4.2 ارب ڈالر ہیں۔

مشیر خزانہ نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کا فیصلہ اہم ہے، عالمی ادارے مطمئن ہوں گے کہ پاکستان کو سپورٹ ملی ہے، ہم مشکل فیصلے کریں گے لیکن کمزور طبقے کا تحفظ کریں گے۔

حفیظ شیخ نے کہا کہ ماضی میں بھی ہم آئی ایم ایف کےپاس جاتے رہے ہیں لیکن وہ پائیدار ثابت نہیں ہوا، اب یہ ہم پر ہے کہ ہم کس طرح اس امداد سے فائدہ لیں، کیا طے ہوا ہے یہ سب آپ کےسامنے آجائے گا۔

اسٹیٹ بینک سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اسٹیٹ بینک کو زیادہ آزادی دی ہے تاکہ وہ انٹرنیشنل بینک کے طور پر ابھرے۔

مزید خبریں :