12 اگست ، 2012
جیکب آباد … سندھ اقلیتی کمیٹی کے سربراہ مکیش کمار چاوٴلہ نے کہا ہے کہ زبرستی مذہب تبدیل کرانے کے قانون میں ترمیم کی جائے گی جبکہ سینیٹر مولا بخش چانڈیو نے ہندو برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ دھرتی چھوڑ کر نہ جائیں، انہیں اکیلا نہیں چھوڑیں گے، صدرکی ہدایت پر تشکیل دیئے گئے اقلیتی کمیشن کے سربراہ سینیٹر مولا بخش چانڈیو اور صوبائی حکومت کی اقلیتی کمیٹی کے سربراہ مکیش چاوٴلہ نے جیکب آبادمیں ہندو برادری کے رہنماوٴں سے ملاقات کی۔ ملاقات میں سندھ بھر سے ہندو برادری کے رہنما شریک ہوئے اور ہندو رہنماوٴں نے کمیشن کے سامنے شکایات کے انبار لگادیئے ہیں، بدامنی ،بھتہ خوری اور اغواکی وارداتوں پر ہندو برادری پھٹ پڑی۔ جیکب آبادپنچایت کمیٹی کے رہنما ڈاکٹر بابو نے کہا کہ انہیں نقل مکانی پر مجبور کیا جارہا ہے، ہندووٴں کو اغواکرکے تاوان طلب کیا جاتا ہے۔ مولا بخش چانڈیو نے اقلتیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ ہندوبرادری کے تحفظات جائز ہیں، یہی سننے کے لئے ہم آئے ہیں۔ ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ ہندووٴں کی تمام شکایات صدر صاحب تک پہنچائیں گے، ہندو برادری ہمارا حصہ ہیں اور ان کو اکیلا نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہندووٴں کی ہر ممکن مدد کریں گے وہ دھرتی چھوڑ کر نہ جائیں۔ سندھ اقلیتی کمیٹی کے سربراہ مکیش چاوٴلہ نے کہا کہ زبردستی مذہب تبدیل کروانے کے قانون میں ترمیم کی جائے گی اور ہندووٴں کے جو تحفظات ہیں انہیں دور کیا جائے گا۔