03 ستمبر ، 2019
کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں ڈکیتی مزاحمت کے دوران قتل ہونے والی ڈاکٹر عائشہ کا قاتل گرفتار ہوگیا۔
پولیس کے مطابق ملزم ایم کیوایم لندن کا ٹارگٹ کلر اور واردات کا ماسٹر مائنڈ ہے، ملزم فیصل نے ساتھیوں کے ساتھ 26اگست کو گلستان جوہرمیں مکان پر دھاوا بولا، مزاحمت پر کینیڈین شہریت رکھنے والی خاتون ڈاکٹر عائشہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک 13 میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی ڈاکٹر عائشہ کے قتل میں ملوث گروہ کے ماسٹر مائنڈ کو پولیس نے گرفتار کرلیا جس کا تعلق ایم کیوایم لندن سے ہے۔
ایس ایس پی غلام اصغر مہیسر نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ گلستان جوہر ڈکیتی کی واردات کے دوران فائرنگ سے قتل ہونے والی ڈاکٹر عائشہ کے قاتلوں کہ سربراہ کو پولیس نے کارروائی کے بعد گرفتار کیا، ملزم کی شناخت فیصل کے نام سے ہوئی ہے جو کہ 150 سے زائد وارداتوں میں پولیس کو مطلوب تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم کے مفرور ساتھیوں کی شناخت عظمت، انور اور رحمت کے نام سے ہوئی ہے، فرار ہونے والے تینوں ملزمان سگے بھائی ہیں اور 15 سال کی جیل کاٹ کر آئے ہیں جبکہ ملزمان کے پورے گروہ کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے۔
ایس ایس پی نے بتایا کہ 26 اگست کو گلستان جوہر بلاک 13 میں ملزمان کی فائرنگ سے ڈاکٹرعائشہ جاں بحق ہوئی تھیں، مقتولہ خاتون ایس ایچ او شارع فیصل سرور کمانڈو کی عزیزہ بھی تھیں۔
ڈاکٹر عائشہ کینیڈا سے اپنے ایک رشتے دار کی شادی میں شرکت کیلئے کراچی آئی تھیں۔
گرفتار زخمی ملزم فیصل کا ویڈیو بیان جیو نیوز نے حاصل کرلیا ہے جس میں ملزم نے بتایا کہ 'میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ صبح گلستان جوہر پہنچا، گھر کے گراؤنڈ فلور پر اسلحے کے زور پر فیملی کو یرغمال بنایا'۔
ملزم فیصل نے مزید بتایا کہ 'ایک شخص کو گن پوائنٹ پر رکھ کر اوپر کی منزل پر گئے اور گیٹ کھلوانے کی کوشش کی، اوپر موجود افراد نے فائرنگ کی جس پر ہم بھی فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہوگئے'۔
گرفتار ملزم نے مزید بتایا کہ 'گھبراہٹ اور اوپر سے فائرنگ کی وجہ سے گاڑی چھوڑ کر رکشے میں فرار ہوئے، اسلحہ اورنگی ٹاون میں اپنے ساتھیوں کے پاس رکھا ہوا تھا، شہر میں ان گنت وارداتیں کرچکا ہوں تعداد یاد نہیں ہے'۔
ملزم نے بتایا کہ 'سرسید، نیو کراچی سمیت کئی تھانوں میں پولیس مقابلہ ، اسلحہ برآمدگی سمیت دیگر وارداتوں میں گرفتار ہوا ہوں، واردات کے بعد جب گھر میں چھپا ہوا تھا تو اس دوران گیس لیکج کے باعث جل گیا، میرے ساتھی عظمت، انور گرنیڈ اور رحمت آپس میں سگے بھائی ہیں اور واردات کے بعد سے روپوش ہیں'۔