23 ستمبر ، 2019
پنجاب یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے طلباء نے ایک لیکچرار پر انہیں لوٹنے کا الزام عائد کیا ہے۔
یونیورسٹی کالج کے گرافک ڈیزائن کے فائنل ائیر کے طلباء نے الزام لگایا ہے کہ ان کے اسسٹنٹ پروفیسر احسن بلال نے تھیسز جمع کروانے کے حوالے سے انہیں ہدایت کی کہ چونکہ یورنیوسٹی کے پورٹل پر بہت رش ہے اس لیے انہوں نے ایک انٹرنیشنل ویب سائٹ تلاش کی ہے، 30 سے 40 ڈالرز ادا کر کے آپ اس کے ممبر بن جائیں گے اور اپنے تھیسسز ؤہیں اپ لوڈ کریں گے اور میں وہیں سے چیک کر کے آپ کو نمبر دوں گا اور اگر اپ تھیسسز اپ لوڈ نہیں کریں گے تو نمبر نہیں ملیں گے۔
مجموعی 77 طلباء میں سے 20 سے 25 طلبا نے لیکچرار کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے اپنے تھیسسز اپ لوڈ کیے، طلباء کو پیسے مقامی کمپنی کے ذریعے جمع کرانے کی ہدایت کی گئی۔
لیکچرار نے طلباء کو یہ لالچ بھی دیا کہ تھیسسز اپ لوڈ کرنے سے انہیں مستقبل میں مزید تعلیم اور نوکری کے حصول میں بھی مدد ملے گی۔
طلباء نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ چار ماہ قبل اسی اسسٹنٹ پروفیسر نے ایک انٹرنیشنل مقابلے کا حصہ بننے کے نام پر 250 سے زائد طلبا سے 1400 روپے فی طالب علم وصول کیے تھے۔
طلباء کا کہنا ہے کہ جب ویب سائٹ کے بارے میں معلومات اکٹھی کی گئیں تو معلوم ہوا کہ پروفیسر احسن بلال نے مارچ 2019 ء میں خود اپنے نام سے ویب سائٹ رجسٹر ڈکروائی۔
دوسری جانب ترجمان پنجاب یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ طلبا کی طرف سے مذکورہ لیکچرار کے خلاف درخواست موصول ہوئی ہے، وائس چانسلر نے درخواست پر پرنسپل کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کو تحقیقات کر کے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا ہے۔