05 نومبر ، 2019
پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات اسلام آباد میں ہوئے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف سے پالیسی سطح کے مذاکرات میں پاکستانی ٹیم کی قیادت سیکریٹری خزانہ نے کی جس میں گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) بھی شریک تھے۔
آئی ایم ایف وفد نے مشن ہیڈ کی قیادت میں پالیسی سطح کے مذاکرات میں شرکت کی۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کے ٹیکس وصولیوں کے ہدف پر نظر ثانی کی گئی جبکہ آئی ایم ایف کو نجکاری پروگرام میں پیشرفت پر آگاہی فراہم کی گئی۔
ذرائع کے مطابق مالی سال کی دوسری سہ ماہی کیلئے اہداف پر بھی بات چیت کی گئی۔
وزارت خزانہ کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف 1447 ارب روپے تھا، اس عرصے میں 167 ارب روپے کم ٹیکس وصولیاں ہوئیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ 45 کروڑ ڈالر کی قسط پر بات ہوئی اور اب تک آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کے پروگرام سے 99 کروڑ 10 لاکھ ڈالر مل چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق 7 نومبر کو مذاکرات کامیاب ہونے پر پاکستان کو قرضے کی نئی قسط جاری ہوگی جس سے پاکستان کو ایک ارب 44 کروڑ ڈالر مل جائیں گے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے جائزہ مشن نے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 6 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت عالمی مالیاتی فنڈ تین سالہ معاشی پیکج کے تحت پاکستان کو یہ رقم فراہم کرے گا۔
رواں سال جون میں پاکستان اور عالمی بینک کے درمیان 91 کروڑ 80 لاکھ ڈالر قرض کا معاہدہ بھی طے پایا تھا۔