23 نومبر ، 2019
کراچی کے علاقے شادمان ٹاؤن کی ایک رہائشی عمارت سے باپ اور بیٹی کی لاشیں ملی ہیں۔
پولیس کے مطابق چوتھی منزل پر واقع فلیٹ کے مالک کاشف نے عمارت کی چھت سے کود کر خودکشی کی ہے جبکہ فلیٹ کے اندر سے اس کی بچی کی لاش کے ساتھ اہلیہ اور بیٹا شدید زخمی حالت میں ملے ہیں۔
پولیس نے فرانزک کیلئے گھر کو سیل کردیا، لاشوں کو پوسٹ مارٹم اور زخمیوں کو علاج کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
عمارت کے مکینوں کے مطابق چوتھی منزل پر واقع فلیٹ کے مالک 40 سالہ کاشف نے موبائل فون مانگا اور بتایا کہ اس کے بچے فلیٹ میں لاک ہوگئے ہیں جس کے تھوڑی ہی دیر بعد کاشف نے عمارت کی چھت سے کود کر خودکشی کرلی۔
فلیٹ سے کاشف کی اہلیہ 35 سالہ صوفیہ اور 10 سالہ بیٹا ایان شدید زخمی حالت میں ملے جبکہ 8 سالہ بیٹی زینب مردہ حالت میں تھی۔
اس حوالے سے چوکیدار کا کہنا ہے کہ کاشف چھت سے کودا تھا، واقعے سے چند منٹ پہلے اس نے رشتے داروں کو فون کرکے اطلاع بھی دی ، رشتے داروں کو کہا کہ بچے اور بیوی کمرے میں لاک ہوگئے ہیں ، رشتے دار پہنچے تو کاشف اور اس کی بیٹی کو مردہ حالت میں اور بیوی اور بیٹے کو زخمی حالت میں پایا۔
پولیس کے مطابق کاشف بیروزگاری کے باعث پریشان تھا، کاشف نے بیوی ، بیٹے اور بیٹی کو قتل کرنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں بیٹی جاں بحق ہوگئی۔
پولیس نے بتایا کہ بیوی اور بیٹا شدید زخمی ہوئے تاہم بعدازاں کاشف نے عمارت کی بالائی منزل سے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گھر سے ممکنہ طور پر واردات میں استعمال ہونے والا ہتھوڑا اور پنکھا ملا ہے۔
ایس پی گلبرگ ایاز عمرانی کا کہنا ہے کہ واقعے میں کاشف خود ملوث ہے یا کوئی اور ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا اور زخمیوں کا بیان بھی اس حوالے سے اہمیت کا حامل ہے۔
عباسی شہید اسپتال کے ایم ایل او ڈاکٹر سلیم نے کہا کہ ان کے پاس کاشف اور اس کی بیٹی کی لاشیں ہیں۔ کاشف کی اہلیہ اور بیٹا شدید زخمی ہیں۔ موت کی وجہ پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے کے بعد معلوم ہوسکے گی۔