کاروبار
Time 26 نومبر ، 2019

معاشی نظام میں بہتری تک ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا نہیں کیا جاسکتا: شبر زیدی

ٹیکس قوانین کوآسان بنائے بغیر ہم لوگوں کو ٹیکس نظام میں نہیں لاسکتے: چیئرمین ایف بی آر  — فوٹو: فائل 

فیڈرل بورڈ آف ریونیو  (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ معاشی نظام میں بہتری تک ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا نہیں کیا جاسکتا۔

اسلام آباد میں ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کے زیر اہتمام فورم سے خطاب میں شبر  زیدی کا کہنا تھا کہ چھوٹے کاروباری کو ٹیکس حکام کی جانب سے ہراساں کیے جانے کا خوف ہے، چھوٹے کاروبار ٹیکس میں رجسٹرڈ ہونے سے کتراتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ( ایس ایم ایز) دستاویزی نہ ہونے کے باعث زیادہ قرض حاصل نہیں کرسکا، ملک میں بجلی کے 31 لاکھ صنعتی اور کمرشل صارفین ہیں لیکن صرف 43 ہزار سیلز ٹیکس رجسٹرڈ ہیں، ایس ایم ایز کے لوگ ٹیکس سسٹم میں شامل ہی نہیں ہونا چاہ رہے۔

شبر زیدی کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں گزشتہ ادوار میں ٹیکس سسٹم انتہائی مشکل تھا، چھوٹے اور درمیانے درجے کے صنعتوں کا معیشت میں 30 فیصد حصہ ہے، مینوفیکچرنگ کے شعبے سے منسلک ایس ایم ایز معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہوتی ہیں، معاشی نظام میں بہتری تک ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا نہیں کیا جاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک اور مسئلہ سنگل ٹیکس قانون ہے جو بڑے اور چھوٹے دونوں کاروبار پر لاگو ہوتا ہے، اس طرح ہم ٹیکس دوست ماحول پیدا نہیں کررہے، ہمیں ایس ایم ایز کے لیے ٹیکس قوانین کو آسان بنانا ہے، ٹیکس ریگولیٹری ماحول چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے سازگار نہیں بنایا گیا، ہمیں اس کو سازگار بنا کر ایس ایم ایز کی حوصلہ افزائی کرنی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق ایف بی آر اور ایس ایم ای سیکٹر میں اعتماد کے فقدان کو ختم کرنا ہے، ایس ایم ایز کے لیے کھاتوں کے نظام کو آسان بنانا ہے، ایس ایم ایز کو دستاویزی معیشت میں لانے کے لیے ایمنسٹی اسکیم بھی دی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم گجرانوالہ کی چھوٹی فاؤنڈری سے ڈبل انٹری اکاؤنٹنگ کا مطالبہ کیسے کرسکتے ہیں؟ ہمیں ایس ایم ایز کے لیے آسان اکاؤنٹنگ نظام کی ضرورت ہے، ایس ایم ایز جب قرضے لینے بینکوں کے پاس جاتے ہیں تو بینک ان سے اکاؤنٹس دستاویزات طلب کرتے ہیں، اسی وجہ سے ایس ایم ایز کو قرضے بھی نہیں مل پاتے۔

شبر زیدی کا کہنا تھا کہ ٹیکس قوانین کوآسان بنائے بغیر ہم لوگوں کو ٹیکس نظام میں نہیں لاسکتے۔ 

یاد  رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا تھا کہ اکتوبر میں 320 ارب روپے کے محصولات اکھٹے کیے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں حاصل ہونے والے محصولات کے مقابلے میں 16 فیصد زیادہ ہیں۔