پاکستان
19 اگست ، 2012

مذہبی اوراق کی بے حرمتی کا الزام ، عیسائی بچی گرفتار

اسلام آباد…اسلام آباد کے علاقے میرا جعفر میں مذہبی اوراق کی توہین کے الزام میں 11 سالہ عیسائی بچی رمشا کو گرفتار کرکے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق بچی پر مذہبی اوراق جلانے کے الزام میں دفعہ 295 بی کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بچی کو جمعرات کے روز گرفتاری کے بعد ویمن پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔ جمعے کو اسے عدالت میں پیش کیا گیا جس نے بچی کو عدالتی ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا۔وزیر اعظم کے مشیر پال بھٹی نے جیو نیوز سے گفت گو میں کہا کہ بچی ذ ہنی مریضہ ہے اور کوڑ ا کرکٹ جمع کرتی ہے۔ اس پر مذہبی اوراق جلانے کا الزام غلط ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ کی روشنی میں کارروائی آگے بڑھانی چاہئے۔دوسرے جانب میرا جعفر کی عیسائی آبادی کا کہنا ہے کہ واقعہ کے بعد انہیں گھروں کو جانے نہیں دیا جارہا اور زیادہ تر عیسائی آبادی فرانس کالونی ، جی سیون کالونی اور اقبال ٹاوٴن منتقل ہوچکی ہے۔ تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ میراجعفر سے منتقل ہونے والے مسیحی خاندان اپنے گھروں کو واپس جاچکے ہیں۔پولیس کا کہنا تھا کہ بچی کے والدین کو سیکیورٹی کی وجہ سے حفاظتی تحویل میں لے کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ۔انصار برنی ٹرسٹ انٹرنیشنل کے چیئرمین انصار برنی ایڈووکیٹ نے عیسائی بچی کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے اس کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کاہ کہ بچی کو جیل بھجوانا انتہائی افسوس ناک عمل ہے۔ اس قسم کے اقدامات سے ملک کی بدنامی ہورہی ہے۔

مزید خبریں :