Time 13 دسمبر ، 2019
پاکستان

وکلاء کا چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کا بائیکاٹ برقرار رکھنے کا اعلان

سیکریٹری اسلام آباد ہائیکورٹ بار عمیر بلوچ—فوٹو فائل

وکلاء تنظمیوں نے سیکریٹری اسلام آباد ہائیکورٹ بار عمیر بلوچ کے لائسنس کی بحالی تک چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ کی عدالت کا بائیکاٹ برقرار  رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان بار کونسل کے جنرل باڈی اجلاس میں عمیر بلوچ کے لائسنس کی معطلی کے خلاف قرارداد منظور کی گئی اور 19 دسمبر کو توہین عدالت کیس کی سماعت تک چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا۔

منظور شدہ قرارداد میں پاکستان بار کونسل نے 19 دسمبر کو توہین عدالت کیس کی سماعت کے روز ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرتے ہوئے احتجاجاً عدالتوں میں پیش نہ ہونے کا اعلان بھی کیا۔

قرارداد کے مطابق عمیر بلوچ کے لائسنس کی معطلی کے معاملے پر پورے پاکستان کے وکلاء متحد ہیں اس لیے عمیر بلوچ کے لائسنس کی بحالی تک چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی عدالت کا بائیکاٹ رہےگا۔

خیال رہے کہ وکلاء کی جانب سے دل کے اسپتال پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) پر حملے کے الزام میں گرفتار وکلاء کے حق میں ملک بھر میں دوسرے روز بھی ہڑتال جاری ہے جب کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے ججز کی حلف برداری تقریب کا آج بائیکاٹ بھی کر دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چیف جسٹس سے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر کی سربراہی میں وفد کی ملاقات ہوئی مگر بار اور بینچ میں ڈیڈ لاک اب تک برقرار ہے۔

یاد رہے کہ دو روز قبل وکلاء کی جانب سے لاہور میں پی آئی سی پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی گئی تھی اور اس ہنگامہ آرائی کے دوران ایک خاتون سمیت 3 مریض انتقال کر گئے تھے۔

پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے الزام میں پولیس نے 46 وکلاء کو گرفتار بھی کیا تھا جب کہ گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے  عمیربلوچ کا لائسنس بھی معطل کیا تھا جس پر وکلاء تنظیموں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے۔

مزید خبریں :