14 دسمبر ، 2019
اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے معطل جنرل سیکریٹری عمیر بلوچ نے پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں وکلاء حملے کے نتیجے میں انتقال کر جانے والے مریضوں کی اموات پر نادم ہونے کے بجائے ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیا پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے معطل جنرل سیکریٹری عمیر بلوچ نے کہا کہ اسپتالوں میں تو اموات ہوتی رہتی ہیں، اگر پی آئی سی واقعے میں اموات ہوئیں تو اس کی ذمہ داری ڈاکٹرز کی ہے وکلاء کی نہیں۔
یاد رہے کہ دو روز قبل وکلاء کی جانب سے لاہور میں دل کے اسپتال پر حملہ کر کے توڑ پھوڑ کی گئی تھی اور اس ہنگامہ آرائی کے دوران ایک خاتون سمیت 3 مریض انتقال کر گئے تھے۔
پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے الزام میں پولیس نے درجنوں وکلاء کو گرفتار بھی کیا تھا جب کہ دو روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمیر بلوچ کا لائسنس بھی معطل کر دیا تھا۔
عمیربلوچ کے لائسنس معطلی کے معاملے پر وکلاء تنظیموں کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا، گزشتہ روز پاکستان بار کونسل کے جنرل باڈی اجلاس میں عمیر بلوچ کے لائسنس کی معطلی کے خلاف قرارداد منظور کی گئی اور 19 دسمبر کو توہین عدالت کیس کی سماعت تک چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا۔