01 جنوری ، 2020
اسلام آباد: منگل کو پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے ایک اجلاس میں قیامت کا منظر پیش کیا گیا۔
اجلاس کے دوران سینیٹر گیان چند نے جب سندھ میں ٹڈی دل سے فصلوں کی تباہی کا منظر نامہ پیش کیا تو جے یو آئی کے سینیٹر مولوی فیض محمد نے مائیک سنبھال لیا اور کہا کہ ٹڈی دل قیامت کے قریب ختم ہو جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالٰیٰ عنہ کے زمانے میں جب ٹڈی دل نظرنہ آئی تو حضرت عمر ؓ نے لوگوں سے پوچھا دیکھو کہیں قیامت تو نہیں آرہی ، لوگوں نے ایک ٹڈی پیش کی تو حضرت عمر ؓ کو تسلی ہوئی۔
سینیٹر مولوی فیض محمد کا کہنا تھا کہ قیامت کی تین نشانیاں ہیں ، ایک حضرت عیسیٰ ؑکی آمد ، دوسری حضرت امام مہدیؑ کا ظہور اور تیسرے دجال کی آمد۔
چیئرمین کمیٹی عثمان کاکڑ نے برجستہ کہا کہ اتفاق ہے کہ دجال پہلے آگیا ، جس کے ساتھ ہی اجلاس ختم ہو گیا۔
اجلاس کے بعد سینیٹر سرفراز بگٹی نے ارکان کو دعوت دی کہ آپ لوگ ڈیرہ بگٹی آئیں ، لکڑیوں پر کھانا بنا کر پیش کروں گا کیونکہ ڈیرہ بگٹی میں گیس نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سوئی سے 50 سال سے گیس نکل رہی ہے، مگر وہاں گھریلو صارفین کے لیے گیس نہیں، درجہ حرارت صفر ہے، میرے پاس ایک فوٹیج ہے، جس میں سوئی کی خواتین سرپر لکڑیاں اٹھا کر گیس پائپ لائن کے پاس سے گزر رہی ہیں۔