پاکستان
Time 03 فروری ، 2020

حکمران بتائیں آٹا، چینی کے دام بڑھانے والے کون ہیں: خورشید شاہ

سکھر: پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے مطالبہ کیا ہے کہ حکمران بتائیں آٹا، چینی اور دیگر چیزوں کے دام بڑھانے والے کون ہیں۔

سکھر کی احتساب میں پیپلز پارٹی کے رہنما خور شید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کی سماعت ہوئی جس سلسلے میں نیب حکام نے خورشید شاہ کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا۔

عدالت نے کیس کی مختصر سماعت کے بعد خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 18 فروری تک توسیع کردی اور تمام ملزمان کو 18 فروری کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے جب کہ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 18 فروری تک ملتوی کردی۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے خورشید شاہ نے بھی پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ سونامی تباہی کا نام ہے، موجودہ حکومت مہنگائی کاسونامی لائی ہے، کہتے تھے یومیہ 12 ارب کی کرپشن ہے، اب یہ 12 ارب کہاں جا رہے ہیں، چینی ہو، آٹا ہو یا اور کوئی چیز، ان کے دام اچانک بڑھ جاتے ہیں، دام بڑھانے والا کون ہے حکمران بتائیں، ڈالر کا بڑھنا اور روپے کی قدر گرنے کا ذمہ دار کون ہے؟

انہوں نے مزید کہاکہ سندھ میں آئی جی کا تبدیل نہ ہونا جب کہ پنجاب، کے پی کے میں چار آئی جی تبدیل ہونا خطرناک ہے، وفاقی حکومت اپنی آئینی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی۔

خورشید شاہ پر الزامات

واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں خورشید شاہ کو آمدن سے زیادہ اثاثوں کے الزام میں گرفتار کیا تھا، انہیں نیب سکھر کے کیس میں نیب راولپنڈی کی ٹیم نے بنی گالہ سے حراست میں لیا۔

نیب سکھر کی ٹیم نے خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ایک ارب 23 کروڑ روپے سے زائد کرپشن کا ریفرنس احتساب عدالت سکھر میں دائر کیا۔

ریفرنس میں ان کی بیگمات ناز بی بی اور طلعت بی بی بھی شامل ہیں جب کہ خورشید شاہ کے بیٹے فرخ شاہ، زیرک شاہ اور بھتیجے اویس شاہ اور جنید قادر شاہ سمیت 18 افراد کو ریفرنس میں نامزد کیا گیا ہے۔

نیب ریفرنس میں خورشید شاہ کے دوست نثار پٹھان، ان کے بیٹے زوہیب میر، ثاقب رضا اور محمد شعیب پٹھان کا نام بھی شامل ہے۔

ریفرنس میں رحیم بخش اعوان اور ان کے بیٹے محمد ثاقب اعوان کے علاوہ خورشید شاہ کے دوست ٹھیکیدار اکرم خان کا نام بھی شامل کیا گیا ہے۔

مزید خبریں :