پاکستان
Time 26 فروری ، 2020

27 فروری بھارت کو پیغام تھا کہ وہ کسی جارحیت کا نہ سوچے، وزیر خارجہ

کس نے باہمی مذاکرات کا عمل معطل کیا ؟ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے، شاہ محمود— فوٹو: فائل

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کا سال مکمل ہونے کی مناسبت سے وزیراعظم ہاؤس میں خصوصی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان بھی شریک ہوئے۔

تقریب سے خطاب میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 26 فروری 2019 کو بھارت نے جارحانہ اقدام کیا، 27 فروری کو پاکستان نے بھارت کی حارحیت کا مؤثر جواب دیا اور ہمارا پیغام تھا کہ بھارت کسی بھی جارحیت کا نہ سوچے۔

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں امن کیلئے تعاون کرتا رہا ہے، 29اپریل کو دوحا میں افغان امن معاہدے پر دستخط ہوجائیں گے۔

انہوں نے سوال کیا کہ کس نے باہمی مذاکرات کا عمل معطل کیا ؟ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان تمام پڑوسیوں کے ساتھ امن کا خواہاں ہے، مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کے 5 اگست 2019 کے اقدامات غیرقانونی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوج تعینات کی گئی، لوگوں کو محصور کیا گیا، بھارت ناکام ہے اور ناکام ہوتا رہے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے بابری مسجد شہید کی اور پاکستان نے کرتارپور راہداری بنائی، بھارت نے طاقت کے زور پر کشمیریوں کو محصور کر رکھا ہے، بھارت کشمیریوں کی حق خوداردیت کی تحریک کو دبانے میں ناکام رہا۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت کی پالیسی کی وجہ سے 48 گھنٹوں سے نئی دہلی فسادات کی زد میں ہے، بھارت کے یکطرفہ اقدامات خطے کے امن کے لیے خطرہ ہیں، دہشتگردی کو شکست دینے پر قوم کو پاک فوج پر فخر ہے۔

مزید خبریں :