18 مارچ ، 2020
واشنگٹن: وفاقی وزیر برائے سائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا کہ کوئی شبہ نہیں جنگ اور جیو پاکستان کے اہم میڈیا گروپس ہیں۔
واشنگٹن میں ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے جیو نیوز کی بندش پر کہا کہ جنگ 80 سال پرانا میڈیا ادارہ ہے، جس کا احترام کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی شبہ نہیں جنگ اور جیو پاکستان کے اہم میڈیا گروپس ہیں، ایسا محسوس نہیں ہونا چاہیے کہ کوئی ادارہ صحافیوں کے حقوق دبا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 2000 کے بعد ہمیں پاکستان میں صحافتی آزادیاں ملی ہیں، ہمارا میڈیا بہت آزاد ہے یہ تاثر زائل نہیں ہونا چاہیے۔
اس موقع پر انہوں نے امریکا، برطانیہ سمیت متعدد ملکوں کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت دی اور کہا کہ امریکا پرانا دوست ہے، سی پیک میں شامل ہونا چاہےگا تو خوشی ہوگی۔
فواد چوہدری نے بتایا کہ امریکا میں سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان میں سرمایہ کاری کے لیے انتہائی مفید ملاقاتیں کی ہیں۔
واضح رہے کہ جیو نیوز کی کیبل پر بندش اور آخری نمبروں پر دھکیلنے کے خلاف درخواست اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی جو آج ہوگی۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور آفس میں پیشی کے دوران گرفتار کرلیا تھا۔
ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو نیب نے پرائیوٹ پراپرٹی کیس میں گرفتار کیا۔
13 مارچ کو لاہور کی احتساب عدالت نے جنگ اور جیو نیوز کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا ہے۔
جنگ گروپ کیخلاف تمام الزامات چاہے وہ 34 سال پرانے ہوں یا تازہ، سب قانونِ عدالت کے سامنے چاہے وہ برطانیہ کی ہو یا پاکستان کی، جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔
جنگ گروپ پر بیرونِ ممالک سے فنڈز لینے، سیاسی سرپرستوں سے فنڈز لینے، غداری، توہین مذہب اور ٹیکس وغیرہ سے متعلق تمام الزامات جھوٹے ثابت ہوچکے ہیں۔
جنگ گروپ کے اخبارات، چینلز کو بند کیا گیا، رپورٹرز، ایڈیٹرز اور اینکرز کو مارا گیا، قتل کیا گیا، پابندی عائد کی گئی، بائیکاٹ کیا گیا لیکن ہم آج بھی عزم کے ساتھ کھڑے ہیں اور سچ کی تلاش کی ہماری کوشش جاری رہے گی۔
نیب کو شکایت کرنے والا شخص جعلی ڈگری بنانے والی کمپنی کیلئے کام کرتا ہے اور اس کمپنی کی ایک میڈیا کمپنی بھی ہے جوکہ بین الاقوامی طور پر بارہا بے نقاب ہوچکی ہیں۔
جنگ گروپ اس شکایت کنندہ کیخلاف ہتک عزت کا دعویٰ جیت چکا ہے اور یہ شخص متعدد دیگر فوجداری اور ہتک عزت کے کیسز میں قانونی چارہ جوئی بھگت رہا ہے۔ انشاء اللہ ہم ان تمام کیسز میں بھی سرخرو ہوں گے۔