دنیا
Time 04 مئی ، 2020

ایران: کورونا کیسز میں کمی کے بعد مساجد کھولنے کا فیصلہ

فائل فوٹو

تہران: ایران میں کورونا کے کیسز میں کمی کے بعد ملک کے بعض حصوں میں مساجد کھولنےکا فیصلہ کیا گیاہے۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی حکومت نے کورونا سے کلیئر ہونے والے علاقوں میں مستقل طور پر مساجد کھولنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ملک بھر میں عائد پابندیوں میں بھی کمی کرنا شروع کردی گئی ہے۔

ایرانی وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہےکہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 47 افراد کورونا سے ہلاک ہوئے جو گزشتہ 55 روز کے دوران سب سے کم شرح اموات ہے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ امید ہے ملک میں آنے والے دنوں میں یہ رجحان جاری رہے گا۔

دوسری جانب اتوار کے روز سرکاری ٹی وی پر جاری بیان میں ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ 132 علاقوں یعنی ملک کے ایک تہائی انتظامیہ ڈویژنز میں پیر کے روز سے مساجد کھول دی جائیں گی۔

انہوں نے زور دیا کہ اسلام تحفظ کو لازم تصور کرتا ہے اور اجتماعی نماز کی نسبت سماجی فاصلہ بہت ضروری ہے جب کہ مساجد میں نماز کی ادائیگی صرف سفارش ہے۔

ایرانی صدر نے کہا کہ کورونا وائرس کے اسپتالوں میں رپورٹ ہونے والے کیسز حالیہ ہفتوں کے مقابلے میں کافی کم ہوئے، پابندیوں کو آہستہ آہستہ اٹھایا جائے گا تاہم ایرانی شہریوں کو اب بھی بری صورتحال کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

حسن روحانی کا کہنا تھا کہ اس دوران اسکولز اور یونیورسٹیز بدستور بند رہیں گی، کلچر اور کھیلوں کی سرگرمیوں پر بھی پابندی ہے جب کہ کچھ اسکولوں کو جلد کھولنے کا منصوبہ ہے جس کے تحت کم خطرات والے علاقوں میں 16 مئی سے اسکول کھولے جائیں گے اور صورتحال کو مسلسل مانیٹر کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں ایران کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں اب تک 6200 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں جب کہ 97 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔

ایران میں کورونا کے آغاز کے بعد مارچ سے مذہبی اجتماعات پر پابندی اور مساجد بند ہیں۔

ایران میں انٹرسٹی ٹرانسپورٹ اور مالز پر سے پہلے ہی پابندی ہٹائی جاچکی ہے جب کہ ماہرین صحت کی کورونا کی نئی لہر کی وارننگ کے باوجود بڑے شاپنگ سینٹرز بھی کھولے جاچکے ہیں۔

مزید خبریں :