28 مئی ، 2020
مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ایٹمی دھماکے کرنے کے لیے نواز شریف نے بھاری معاشی پیکج ٹھکرا دیا تھا اور آج کے دن ملک کو نیا استحکام بخشا۔
پاکستان نے آج سے 22 سال قبل نواز شریف کے دور حکومت میں بھارت کی جانب سے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں 28 مئی 1998 کو صوبہ بلوچستان کے ضلع چاغی کے مقام پر پانچ کامیاب ایٹمی دھماکے کیے جس کے بعد اس دن کو یوم تکبیر کے نام سے موسوم کیا گیا۔
یوم تکبیر کی تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہبازشریف نے کہ آج کے دن مسلم لیگ کی حکومت نے ملک کو نیا استحکام بخشا۔
انہوں نے کہا کہ ہم دنیا کے سامنے سر اٹھا کر جینا چاہتے ہیں اور ملکی دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے سربراہ کنفیوژڈ ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے اور مقبوضہ وادی بیگناہ کشمیریوں کے خون سے سرخ ہو رہی ہے۔
لاہور میں منعقد اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما سعد رفیق نے کہا حکمرانوں کے چلن ملک چلانے والے نہیں، ملک میں جمہوریت نہ ہو تو ایٹم بم بھی کام نہیں آتا۔
احسن اقبال نے کہا کہ قومی اداروں کی صلاحیت بدترین سطح پر آگئی ہے، معیشت تباہ ہو جائے تو باقی کیا بچتا ہے
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ملک کی ایٹمی صلاحیت مضبوط معیشت کی ضامن نہیں ہے۔