29 مئی ، 2020
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج امن دستوں کا دن منایا جا رہا ہے۔
امن دستوں کا عالمی دن ہرسال 29 مئی منایا جاتا ہے جس کا مقصد دنیا بھر کے امن دستوں کی کاوشوں اور انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں کا برملا اعتراف کر کے انہیں بہترین انداز میں خراج تحسین پیش کرنا ہے۔
دیگر ملکوں کی طرح پاکستان بھی 60 برسوں سے اقوام متحدہ کے امن مشنز میں اہم کردار ادا کرتا چلا آر ہا ہے۔
اقوام متحدہ کے امن مشنز کے لیے پاکستان کی خدمات کا آغاز 1960 میں کانگو سے ہوا۔
پاکستان اب تک دنیا کے تقریبا 28ممالک میں دو لاکھ سے زائد فوج کے ہمراہ 46 مشترکہ مشن میں حصہ لے چکا ہے جب کہ پچھلے کئی سالوں میں پاکستان یو این امن مشنز میں مستقل طور پر تعاون کرنے والے ممالک میں سب سے بڑا اور مؤثر ملک رہا ہے۔
اس وقت پاکستانی فوجی دستے کانگو، سنٹرل افریقن ریبلک، جنوبی سوڈان، دارفور، صومالیہ، مغربی صحارا، مالیا اور قبرص میں تعینات ہیں جب کہ پاکستان یو این امن مشنز میں خواتین پیس کیپرز کو بھیجنے والا واحد ملک ہے۔
اس وقت اقوامِ متحدہ کی چھتری تلے 86 پاکستانی خواتین پیس کیپرز کانگو اور سنٹرل ایفریقن ریبلکن میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں، جن کی تعریف اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رواں سال دورہ پاکستان کے دوران بھی کی۔
مختلف خطوں میں امن کے لیے اب تک 24 افسران سمیت 157 پاکستانی جوان اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کرچکے ہیں۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے امن مشنز کے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان اپنے بہادر امن دستوں کے قربانی کے جذبے کو یاد کرتا ہے۔
آرمی چیف نے کہا کہ پاکستانی امن دستے دنیا میں انسانیت کی خدمت جاری رکھے ہوئے ہیں اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت عالمی امن کے لیے پاکستان کا عزم غیرمتزلزل ہے۔