Time 31 مئی ، 2020
پاکستان

بلوچستان میں ایک اور ڈاکٹر کورونا سے جنگ ہار گیا

بلوچستان میں کورونا وائرس سے لڑتے ہوئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال مستونگ کے سابق چائلڈ اسپیشلسٹ ڈاکٹر شاہ ولی جان کی بازی ہار گئے۔

ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ بلوچستان کے مطابق ڈاکٹر شاہ ولی بولان میڈیکل کمپلیکس (بی ایم سی) کے آئسولیشن وارڈ میں زیر علاج تھے لیکن وہ جانبر نہ ہوسکے اور خالق حقیقی سے جا ملے۔

دوسری جانب چند روز قبل کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے شہید ہونے والے  کوئٹہ کے بولان میڈیکل کمپلیکس کے ٹراما سینٹر کے انچارج ڈاکٹر زبیر خان کی اہلیہ نے اسپتال پر صحیح علاج نہ کرنے کا الزام عائد کر دیا۔

 ڈاکٹر زبیر خان کی اہلیہ نے کہا کہ علاج کی سہولت نہ ملنے کے باعث ان کے شوہر کا انتقال ہوا ہے، سینئر ڈاکٹر ہی کو کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ غلط بتائی گئی تھی۔

اہلیہ کا کہنا تھا کہ کیا ایک ڈاکٹر اس قدر ابتر حالت میں ہو گا کہ اسے ٹریٹمنٹ بھی نہیں ملے گی، اسے داخل ہونے کے لیے مرنے کا انتظار کرنا پڑے گا، خدارا ایسا نہ کریں، میرے اور میرے بچوں کے سر کا سائبان چھن گیا ہے۔

ادھر ترجمان محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ کورونا سے انتقال کرنے والے ڈاکٹر زبیر محکمہ صحت کے سینئر اور باصلاحیت افسر تھے ان کو تمام سہولیات فراہم کی گئی تھیں۔

 ترجمان محکمہ صحت کے مطابق ڈاکٹر زبیر نےگھر میں آئسولیٹ ہونے کا فیصلہ کیا اور رپورٹ کے بعد دو دن تک کوئی رابطہ نہیں کیا، طبیعت زیادہ خراب ہونے پر ڈاکٹر زبیرنے محکمہ سے رابطہ کیا جس پر انہیں فوری طور پر ایمبولینس کے ذریعے ڈاکٹر زبیر کو شیخ زید اسپتال منتقل کیا گیا۔

ترجمان محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ طبی امداد کی فراہمی کے باوجود ڈاکٹر زبیر جانبر نہ ہو سکے۔

ترجمان نے بتایا کہ ڈاکٹر زبیر ہائی بلڈپریشر اور ذیابیطس میں بھی مبتلا تھے لہذا اسپتالوں میں سہولیات کی عدم فراہمی کا تاثر درست نہیں، مقررہ اسپتالوں میں ماہرین طب، ادویات اور وینٹی لیڑز دستیاب ہیں۔

مزید خبریں :