04 جون ، 2020
کراچی میں نعمان نامی ایک مزدور چاند رات کو بیوی بچوں کو لے کر عید کی خریداری کے لیے نکلا تھا کہ ایک ٹھیلے سے مہندی کی خریداری کے دوران تیزرفتاری سے آتے ایک منی ٹرک نے پورے خاندان کو روند ڈالا۔
حادثے کے نتیجے میں نعمان موقع پر جاں بحق ہوگیا جب کہ 5 سالہ بیٹی کا ہاتھ اور بیوی کی ٹانگ ٹوٹ گئی جب کہ 6 سالہ بیٹا شدید زخمی ہوکر اسپتال میں زیر علاج اور زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے۔
کراچی میں ہوئے اس حادثے میں کون موقع پر ہلاک ہوا، کون زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہے اور کون جیتے جی مر گیا! یہ المیہ تو اپنی جگہ ہے ہی مگر اس قصے کا سب سے خوفناک پہلو وہ غیر ملکی ڈرائیور ہے، جو شناختی کارڈ اور لائسنس کے بغیر 5 سال سے کراچی کی سڑکوں پر منی ٹرک چلا رہا ہے۔
حادثے کا ذمے دار ڈرائیور موقع سے فرار ہوگیا تھا مگرعزیز بھٹی تھانے کی پولیس فوری طور پر حرکت میں آئی اور اُسے منی ٹرک سمیت گرفتار کرلیا۔
تفتیش میں انکشاف ہوا کہ ملزم بنگلادیش کا شہری اور غیر قانونی طور پر کراچی میں مقیم ہے، یہی نہیں بلکہ لائسنس کے بغیر گزشتہ 5 سال سے شہر کی سڑکوں پر منی ٹرک چلارہا ہے۔
لیاقت آباد کے رہائشی نعمان کی ناگہانی موت کے باعث پیچھے رہ جانی والی بیوہ کی سمجھ میں نہیں آرہا کہ وہ زندگی کو کس کے سہارے آگے بڑھائے۔
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس المیے کا اصل ذمہ دار منی ٹرک کا وہ مالک ہے جس نے کم اُجرت کی لالچ میں ایک ایسے غیر ملکی کو ڈرائیور رکھا جسے ہروقت اپنے پکڑے جانے کا ڈر لگا رہتا تھا اور اُس کا یہی ڈر ایک خاندان کی زندگی برباد کرگیا۔