دنیا
Time 14 جون ، 2020

امریکی پولیس کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام شخص ہلاک، مظاہروں کی نئی لہر شروع

امریکا میں پولیس نے ایک اور  سیاہ فام شہری کو گولی مار کر قتل کر دیا جس کے بعد امریکا میں مظاہروں کی نئی لہر شروع ہو گئی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 27 برس کے ریشارڈ بروکس کو اٹلانٹا میں گولی ماری گئی۔

 پولیس کے مطابق انہیں اطلاع  دی گئی تھی کہ ایک شخص ریسٹورینٹ کے ڈرائیو تھرو حصے میں پارک کی گئی گاڑی میں سو رہا ہے جس کی وجہ سے دیگر کسٹمر اس کے گرد گھوم رہے ہیں۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ سیاہ فام شخص نے گرفتاری کے دوران مزاحمت کی اور مبینہ طور پر پولیس کا ٹیزر لے کر بھاگنے کی کوشش کی اور اس دوران دو پولیس اہلکاروں میں سے ایک نے سیاہ فام شخص پر گولی چلا دی۔ 

بعدازاں بروکس کو اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

سیاہ فام شہری کی ہلاکت کے خلاف امریکا کے شہر اٹلانٹا میں پولیس کے خلاف احتجاج کیا گیا اور مشتعل مظاہرین نے املاک کو آگ لگا دی۔

 پولیس کے ہاتھوں شہری کے قتل پر اٹلانٹا پولیس کی سربراہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

کیلی فورنیا کے شہر پالمڈیل میں بھی سیاہ فام نوجوان رابرٹ فلر کی پھندا لگی لاش ملی ہے جس کی تحقیق کی جا رہی ہے کہ اس کی ہلاکت کیسے ہوئی۔ 

 پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں بروکس کی موت ایسے وقت ہوئی ہے جب امریکا میں سفید فام پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں ایک اور سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کےقتل کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ پولیس کی فنڈنگ ہی بند کی جائے۔

مزید خبریں :