27 جون ، 2020
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کا کہنا ہے کہ اگر آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کو مضبوط نہ کیا گیا تو پھر پیٹرول بحران پیدا ہوسکتا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کا کہنا تھا کہ اوگرا کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے،اوگرا نے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو پیٹرول بحران پر جو جرمانے کیے وہ ناکافی ہیں، اوگرا کو اتنا مضبوط نہ کیا گیا کہ ضابطے کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنی کا لائسنس کینسل کرسکے تو کچھ دنوں بعد پھر یہی صورت حال سامنے آسکتی ہے۔
ندیم بابر کا کہنا تھا کہ 18مئی کو عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی قیمت 21 ڈالر 7 سینٹ فی بیرل تھی اور 20 جون کو پیٹرول کی قیمت عالمی مارکیٹ میں 44 ڈالر فی بیرل ہو گئی، اگر ہم یکم جولائی سے پیٹرول کی قیمتیں بڑھاتے تو یہ اضافہ 32 روپے بننا تھا،اب اگلے 35 روز تک آئل مارکیٹنگ کمپنیاں کچھ نہ کچھ نقصان اُٹھانے پر مجبور ہوں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال جون کے 25 دنوں کے مقابلے میں اس سال جون کے دس روز میں پیٹرول سیل 52 فیصد زیادہ ہے، کسی آئل مارکیٹنگ کے پاس لائسنس کے مطابق 21 دن کا تیل ذخیرہ کرنے کی سہولت نہیں، پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے پاس بھی 17 سے 18دن سے زیادہ کے تیل کو ذخیرہ کرنے کی سہولت نہیں ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری منظور کی تھی جس کے بعد وزارت خزانہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 25 روپے فی لیٹر تک اضافہ ہوا ہے۔